راولپنڈی ( آن لائن ) جمعیت علما اسلام کے امیرو متحدہ مجلس عمل کے صدرمولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کے لئے حقیقی نمائندوں کی ضرورت ہے اس وقت تک 22کروڑپاکستانی عوام کی زندگیوں میں خوشیاں نہیں آسکتیں جب تک حکمران اپنا قبلہ درست اور سودی نظام کی بجائے اللہ اور اس کے رسول کی بتائی ہوئی طرز معیشت کو اختیار نہیں کرلیتے ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکا ہے
رہی سہی کسر حکمرانوں کے غیر دانشمندانہ اقدامات نے پوری کردی ہے موجودہ حکمرانوں کے پاس معاشی بحران سے نکلنے کے لیے کوئی وژن ہے اور نہ ہی کوئی ٹھوس حکمت عملی ہے تبدیلی کے نام پر سادہ لوح عوام کو بے وقوف بنایا گیا ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام پی پی 12لے زیر اہتمام جامعہ عثمانیہ نسیمیہ فاطمہ گلستان کالونی چکری روڈ میں تربیتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مولانا مقصود عثمانی،، مولانا محبوب الرحمن ، سید مزمل شاہ، مولانا فدا احمد صدیقی، حافظ وقاص، سید گل عظیم شاہ مولانا تاج محمد خان مولانا ارشد عباسی، مولانا حسین قاسمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کا خواب دکھانے والے سودی طرز معیشت کو تبدیل کرنے کو تیار نہیں حکمرانوں کے دوہرے معیار قوم کے سامنے آچکے ہیں ملکی معیشت اس وقت شدید دباؤ میں ہے۔ انہوں نے کنوشن کے شرکاء سے کہا کہ ملک میں اسلام کے نفاذ کیلئے تربیت کا ہونا ضروری ہے ہم میں سے ہر ایک کو تیار رہنما ہو گا ہمیں دین کے مطابق زندگی گزارنے کیلئے اسلام کے سنہری اصولوں کو اپنانا ہو گا۔انھوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکاہے عوام حکومتی کارکردگی سے مایوس ہورہے ہیں صرف چھ ماہ میں ہی پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی کا گراف نیچے گرچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک میں مسائل کے انبارلگے ہیں جب کہ وزراء کی فوج ظفر موج اقتدار کو انجوائے کرنے کے سوا کچھ نہیں کررہی
مولانا مقصود عثمانی،، مولانا محبوب الرحمن ، سید مزمل شاہ اور دیگر نے کہا کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے حقیقی نمائندوں کی ضرورت ہے اس وقت تک 22کروڑپاکستانی عوام کی زندگیوں میں خوشیاں نہیں آسکتیں جب تک حکمران اپنا قبلہ درست اور سودی نظام کی بجائے اللہ اور اس کے رسول کی بتائی ہوئی طرز معیشت کو اختیار نہیں کرلیتے سیاسی و معاشی عدم استحکام کی وجہ سے عوام کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جارہاہے۔