اسلام آباد(آن لائن) وکیل کے ہاتھوں مبینہ زیادتی کا شکار ایل ایل بی کی طالبہ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ ملزم کے ماموں اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید ہاشمی بیان بدلنے کے لئے دباؤڈال رہے ہیں اور گولی مار کرقتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں
ملزم وکیل اسد ہاشمی نے سیشن کورٹ ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے جبکہ کیس کی مزید سماعت پیر کو اسلام آباد کچہری میں ہو گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وکیل نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے بیان بدلنے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اتوار کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں طالبہ نے کہا ہے کہ مجھے وکیل اسد ہاشمی کے ماموں جاوید ہاشمی دھمکیاں دے رہے ہیں جاوید ہاشمی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں طالبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے کہا جا رہا ہے کہ بیان دو کہ اندھیرے میں ملزم کو پہچان نہ سکی یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ میں کہوں کہ کوئی اور شخص تھا جبکہ بیان نہ بدلنے کی صورت میں گولی مارنے کی دھمکیاں بھی دی جار ہی ہیں واضح رہے کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے الزام میں ملزم وکیل اسد ہاشمی کے خلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے ایڈیشنل سیشن جج نے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر رکھی ہے جبکہ مقدمے کی مزید سماعت آج پیر کو اسلام آباد کچہری میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ہو گی۔ وکیل کے ہاتھوں مبینہ زیادتی کا شکار ایل ایل بی کی طالبہ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ ملزم کے ماموں اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید ہاشمی بیان بدلنے کے لئے دباؤڈال رہے ہیں اور گولی مار کرقتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں ملزم وکیل اسد ہاشمی نے سیشن کورٹ ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے جبکہ کیس کی مزید سماعت پیر کو اسلام آباد کچہری میں ہو گی۔