کراچی (این این آئی) حکومت کی جانب سے نئی حج پالیسی میں سبسٹدی نہ دینے کے اعلان کے بعد سے اسلامی فریضہ انجام دینے کے شوق رکھنے والے پاکستانیوں کی پریشانی میں اضافہ ہو گیا ہے۔اس ضمن میں کراچی کی ایک رہائشی خاتون نے بتایا کہ ساری زندگی پیسے جمع کرنے کے بعد اس سال حج ہر جانا چاہتی تھی
لیکن اخراجات کے بڑھنے کے بعد سے اب بے یقینی کا شکار ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں پریشان ہوں ساری زندگی حج کے لئے جو پیسے جمع کئے وہ اب کم پڑ رہے۔ مزید پیسے کہاں سے لاؤں۔خاتون کے گھر والوں نے کہاکہ اسلامی ملک میں حکومت حج کے اخراجات کم کرنے کی بجائے بڑھا رہی ہے جو کہ زیادتی ہے۔انہوں نے حکومت سے حج اخراجات میں کمی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے یہ اخراجات برداشت کرنا مشکل ہے۔واضح رہے گزشتہ روز وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج پالیسی 2019 کو حتمی شکل دی گئی جس کے بعد حج اخراجات میں گزشتہ سال کی نسبت ایک لاکھ روپے سے زائد کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق رواں سال حج اخراجات سبسڈی کے بغیر شمالی پاکستان کے لیے 4 لاکھ 36 ہزار روپے جبکہ جنوبی پاکستان کے لیے 4 لاکھ 26 ہزار روپے تجویز کیے گئے ہیں۔وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج 2019 کے لیے 45 ہزار روپے فی حاجی سبسڈی دینے کی تجویز دی گئی ہے۔کابینہ کی جانب سے حج پر سبسڈی دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ حج سبسڈی کی صورت میں حج اخراجات 3 لاکھ 90 ہزار ہونے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے نئی حج پالیسی میں سبسٹدی نہ دینے کے اعلان کے بعد سے اسلامی فریضہ انجام دینے کے شوق رکھنے والے پاکستانیوں کی پریشانی میں اضافہ ہو گیا ہے۔