اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ مدینہ کی ریاست کا یہ مطلب نہیں لوگوں کو مفت میں حج کروائیں،ریاست کا مطلب لوگوں کو خوشیاں دینا اور فلاحی ریاست بنانا ہے، ہماری خواہش تھی حج پر سبسڈی دی جائے لیکن وزیراعظم اور کابینہ نے اس سے اتفاق نہیں کیا ۔
پشاورکی شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کا مطلب یہ نہیں کہ لوگوں کو مفت حج کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ دینہ کی ریاست کا مطلب لوگوں کو خوشیاں دینا اور فلاحی ریاست بنانا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت کی خواہش تھی کہ حج پر سبسڈی دی جائے، مگر وزیراعظم اور کابینہ نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا،کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ حج صاحب استطاعت لوگوں کا حق ہے اس لئے سبسڈی صحت ،تعلیم اور دیگر فلاحی کاموں پر لگانا چاہئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج کی سبسڈی سے غریب اور امرا طبقہ دونوں مستفید ہورہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال حج تاریخ کا مہنگا ترین حج ہوتا ہے اور صاحب استطاعت لوگ ہی حج کرتے ہیں جس کے پاس پیسے ہوں وہ حج کیلئے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حج پر دی جانیوالی سبسڈی مفاد عامہ کے دیگر اقدامات کیلئے مختص کرینگے۔ وفاقی وزیرنے کابینہ اجلاس کے دوران ناراضگی کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے دوران فون کال سننے کیلئے باہر نکلا تھا جسے کسی نے ناراضگی کا تاثر دیا۔ نور الحق قادری نے کہا ہے کہ مدینہ کی ریاست کا یہ مطلب نہیں لوگوں کو مفت میں حج کروائیں،ریاست کا مطلب لوگوں کو خوشیاں دینا اور فلاحی ریاست بنانا ہے، ہماری خواہش تھی حج پر سبسڈی دی جائے لیکن وزیراعظم اور کابینہ نے اس سے اتفاق نہیں کیا ۔