یہ ہے بدلتا پاکستان۔۔۔؟ بیٹے کو پکڑنے سے روکنے پر نکے تھانیدار نے بیوہ مار ڈالی ،جانتے ہیں بچوں کی عمریں کتنی تھیں؟ظلم کی نئی داستان رقم

7  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے شہر  قصور کے نواحی علاقہ میں میں پولیس گردی کے ایک اور بدترین واقعہ میں مبینہ تشدد کے نتیجہ میں بیوہ خاتون جاں بحق۔روزنامہ خبریں کے مطابق  بھوئے آصل کے علاقہ میں پولیس کا چھوٹا تھانیدار محمد اسلم دیگر ملازمین کے ہمراہ دیواریں پھیلانگ کر گزشتہ رات بیوہ زینب بی بی کے گھر میں داخل ہوا اور اس کے چودہ سالہ بیٹے افضل اور شہزاد جو ہائی سکول کے طالب علم ہیں کو پکڑ کر لے جانے لگے

جس پر دونوں لڑکوں کی والدہ زینب بی بی نے مزاحمت کی تو پولیس اہلکاروں نے مذکورہ خاتون کو تشددکانشانہ بنانا شروع کر دیا جس کے نتیجہ میں زینب بی بی کی ہلاکت ہوگئی جس سے پولیس اہلکار گھبرا گئے اور عوامی غم وغصہ سے بچنے کے لیے دونوں لڑکوں کو چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگئے ۔ا س سلسلہ میں جب  ایس ایچ او چھانگا مانگا میاں محمد ادریس سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ زینب بی بی کا ایک بیٹا ریکارڈ یافتہ ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا گیا تھا اور اسی دوران زینب بی بی دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہلاک ہوئی ہے پولیس نے مذکورہ خاتون پر کوئی تشدد نہیں کیا جبکہ زینب بی بی کو دفن بھی کیاجاچکا ہے ۔دوسری جانب علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے زینب بی بی کے رشتہ داروں اور علاقہ کے لوگوں کے احتجاج کے باوجود زینب بی بی کا پوسٹمارٹم نہیں کرایا اورعجلت میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے زینب بی بی کو دفن کر دیا ۔ علاقہ کے لوگوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب اور ڈی پی او قصور سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ کے ذمے دار ملازمین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ورنہ تامرگ بھوک ہڑتال کی جائیگی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…