ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دنیا ہنس رہی ہے ،عدالتوں کو بند کرکے بندوقیں تان کر فیصلہ سنایا گیا ٗمسلم لیگ ن کا شدید ردعمل،بڑے جوابی اقدام کااعلان

datetime 24  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کی قید کی سزا کو سیاہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کو بند کرکے بندوقیں تان کر فیصلہ سنایا گیا۔نواز شریف کو نیب ریفرنس میں سات سال قید کی سزا کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تاریخ میں ایک اور سیاہ فیصلے کا اضافہ ہوگیا،  ملکی تاریخ کا پہلا فیصلہ ہے جو عدالت کے دروازے بند کرکے اور بندوقیں تان کر 6 گھنٹے کی تاخیر سے سنایا گیا لیکن حکمران سن لیں کہ ہم نے مشرف کا بھی مقابلہ کیا ہے،

موجودہ جمہوریت نام نہاد ہے جو آمریت کے دور سے زیادہ بدتر ہے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ عوام اور تاریخ ایسے فیصلوں کو نہیں مانتے، دونوں نیب ریفرنسز میں نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، دنیا ہنس رہی ہے کہ پاکستان میں کیسے فیصلے ہورہے ہیں، ہم قانون کا راستہ اختیار کریں گے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پہلے بھی سزا کو معطل کردیا تھا، عوامی احتجاج کریں گے جو ہمارا حق ہے لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے، نواز شریف کو دوسرے کیس میں بھی بری کرنا چاہیے تھا۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ بند کمرہ عدالت میں سنایا گیا ٗ اس لئے فیصلے پر شدید شکوک و شبہات ہیں ٗسزا دینی تھی دے دی گئی ۔انہوں نے کہاکہ ہم ہر فیصلہ مانتے ہیں لیکن ایسے فیصلے عوام قبول کرتے ہیں نہ تاریخ تسلیم کرتی ہے ٗہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں کیسز میں کوئی ثبوت نہیں ہے، فیصلے پر دنیا ہنستی ہے، یہ پہلا فیصلہ ہے جو بند کمرے میں سنایا گیا۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ کسی بھی قانون دان کو دکھا دیں، دونوں کیسز میں نا کوئی گواہ ہے اور نا ہی کوئی ثبوت ہے، اس فیصلے کے بارے میں بہت سارے شکوک و شبہات ہیں۔رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت ساری چیزیں برداشت کی ہیں، مشرف کا بھی سامنا کیا ہے۔ن لیگ کے رہنما مشاہد اللہ خان نے بھی نواز شریف کے خلاف فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لالی پاپ ہے کہ ایک کیس میں چھوڑ دیا گیا اور دوسرے میں سزا ہوئی، حقیقت یہی ہے کہ انہیں جیل بھیج دیا گیا، لیکن پہلے بھی انہوں نے صعوبتیں برداشت کی ہیں اب بھی کریں گے، وہ تو بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر جیل چلے گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…