پشاور(این این آئی) شمالی وزیرستان سے منتخب رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہاہے کہ حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی کو اطلاع دی بغیر دو ایم این ایز کے نام ای سی ایل میں ڈالنا افسوسناک ہے جس کے خلاف پارلیمینٹ کے ممبرز کو اعتماد میں لیکر آواز اٹھائینگے، ہمارے نام معمولی سے ایف آئی آر کی وجہ سے ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں جبکہ اس میں ہم نے ضمانت بھی دی ہے،حقائق بیان کرنے کو دہشت گردی قرار دینا افسوس ناک ہے،
اس خطے میں جنگ کے خاتمے پر سب ہمارے ساتھ متفق ہے لیکن عمل میں ایسا کچھ نہیں ہورہا ہے قبائلی علاقوں میں مسائل کی حل کیلئے صوبائی الیکشن سے قبل بلدیاتی انتخابات کے انعقاد ضروری ہے اس حوالے سے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں عملی اقدمات اٹھانے پر بات چیت ہوئی تھی ، اس خطے میں میں ہم امن اور ترقی چاہتے ہیں اور اس کیلئے ہر کسی کا تعاون ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں اپنے دیگر ساتھیوں سمیت پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ان کا کہناتھا کہ صوابی میں الیکشن کے بعد روٹین کا جلسہ کیا تھا جس میں ہم نے کوئی غیر آئینی اقدامات یا نعرے بازی نہیں کی تھی اور ایک پرامن جلسہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود الٹا ہمارے خلاف صوابی پولیس نے ایف آئی آر درج کرائی جس میں ہم نے ضمانت بھی دی انہوں نے کہا کہ یہ عام روٹین کا ایف آر تھا لیکن پہلے گلالئی اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا جس کے بعد قومی اسمبلی کے دو ممبرز علی وزیر اور محسن داوڑ کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالے گئے جس کے بارے میں کسی حکومتی نمائندے اور نہ ہی سپیکر قومی اسمبلی کو بتایاگیا ہے انہوں نے کہا کہ عرب المارات میں رہنے والے معمولی اجرت پرکام کرنے والے پشتون مزدوروں کی خواہش پر دبئی جا رہے تھے کہ پشاور ائیر پورٹ میں ہمیں روکھے رکھا انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاست سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ ملک کون چلا رہا ہے جس میں جرم بتائے بغیر ممبر پارلیمنٹ کوای سی ایل میں ڈالاجاتاہے
انہوں نے کہا کہ ہمارے دوستوں پر پانچ سو ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود قانون کے دائرے میں رہ کر امن اور حقوق کے لئے اواز اٹھایا ہے انہوں نے کہا کہ اای سی ایل میں نام ڈالنے کی وجہ سے مینڈیٹ کی توہین کی گئی اور اب اس کے بارے میں پوچھنا ہمارا حق ہے اس حوالے سے ہم قومی اسمبلی میں موشن جمع کرنے کے ساتھ انسانی حقوق تنظیموں کے پاس جائینگے ۔ محسن داوڑ کا کہناتھاکہ ولایت شاہ آفریدی کو غیر قانونی گرفتار کیا ہے اور اس کے خلاف پرامن احتجاج سے کوئی نہیں روک سکتا،
انہوں نے کہا کہ انصاف حکومت کے کندھے پر بندوق رکھنے کا نقصان تحریک انصاف اور اس سرزمین کو پہنچے گاہم اس خطے میں مذید جنگ نہیں چاہتے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے باہر آزاد حیثیت میں ممبران قومی اسمبلی میں ہیں اور قبائلی علاقوں میں آنے والے صوبائی اور بلدیاتی انتخابات میں کسی کوبھی حصہ لینے پر پابندی نہیں ہے انہوں نے کہا وزیر اعظم سے ملاقات میں قبائلی علاقوں میں جنگ سے نقصانات کے ازالے اور قبائلی اضلاع میں صوبائی الیکشن سے قبل بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا تھا۔