اسلام آباد( آئی این پی) پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سردیوں کادورانیہ کم گرمیوں کا بڑھ گیا ۔سردی کے دورانیے میں کمی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات انسانوں اور جانوروں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ماضی کی حکومتوں جانب سے موسمیاتی تبدیلی کو خاطر خواہ نہ لینے پر ملک میں بارشوں کی شدید کمی اور سردیوں کا دورانیہ کم ہو چکا ہے۔ دسمبر کا مہینہ شروع ہونے کے باوجود ابھی تک سردی اپنی شدت نہ جما سکی۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی پاکستان پر مختلف طریقوں سے اثر انداز ہو رہی ہے۔ پاکستان کا شمار دنیا کے ان دس ممالک میں ہوتا ہے جو شدید موسمیاتی تبدیلیوں اور واقعات سے گزر رہے ہیں جن میں سیلاب، خشک سالی، طوفان، شدید بارشیں اور گرم درج حرارت شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث گرمیوں کی مدت طویل جبکہ سردیوں کی مدت قلیل ہوتی جارہی ہے اور بہار کا موسم بلکل معدوم ہوتا جارہا ہے۔ یہ رجحان نا صرف پاکستان میں بلکہ جنوبی ایشیا خطے کے کئی ممالک جو موسمیاتی تبدیلی کے زیر اثر ہیں ان میں نظر آتا ہے۔اس حوالے سے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کا ایک سنگین مسئلہ ہے۔ سردی کے دورانیہ میں کمی لمحہ فکریہ ہے مگر اس سے نمٹنے کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔سردی کے دورانیے میں کمی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نا صرف انسانوں کے لئے مضر ہیں بلکہ جانوروں پر بھی س کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ڈائرکٹر جنرل حماد نقی کا کہنا ہے کہ موسم کی تبدیلی جانوروں کے طبیعتوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں سال بھی سردی کے دورانیہ کم رہے گا، سردی کی شدت میں دسمبر کے چوتھے ہفتے سے پروان چڑھے گی اور اپریل کے آخر تک سردی کی شدت مکمل دم توڑ جائے گی۔موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لئے سنگین مسئلہ ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے واکے منفی اثرات اور مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔