اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب حکومت کو وزیر سیاحت گلگت بلتستان فدا حسین کیخلاف پی آئی اے افسر کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا اور وزیرسیاحت گلگت بلتستان کوحکم دیا کہ تحریری معافی نامہ جمع کرائیں۔ جمعہ کو سپریم کورٹ کے بینچ نے اسلام آبادایئرپورٹ پر پی آئی اے افسر کے ساتھ بدتمیزی کے
معاملے کی سماعت کی۔ آئی جی اسلام آباد اور وزیر سیاحت گلگت بلتستان سمیت دیگر متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ ہی وہ وزیر ہیں جس نے دھکے دیے؟۔ بینچ کے سربراہ نے حکم دیا کہ دکھائیں اس کی ویڈیو کیسے انہوں نے دھکے دیئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ نے کیسے سرکاری کام میں مداخلت کی؟ جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ اگر پرواز میں تاخیر تو ایسے ردعمل دکھاتے ہیں؟عدالت نے استفسار دیا کہ آپ نے جب دھکے دیئے کیا اس وقت ہوش میں تھے؟ وزیرسیاحت گلگت بلتستان نے جواب دیا کہ میں نے دھکا ضرور دیا لیکن کسی وجہ پر۔آئی جی اسلام آباد کومخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جب سے آپ آئی جی بنے ہیں آپ عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوتے، اپنا غرور اور تکبر گھر چھوڑ کر آیا کریں، یہ عدالت ہے۔عدالت نے آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ ایئر پورٹ پر بدتمیزی ہوئی اس پر آپ نے کیا ایکشن لیا؟۔انسپکٹر جنرل پولیس نے بینچ کو بتایا کہ یہ اسلام آباد کی حدود میں نہیں پنجاب کی حدود میں ہے۔بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ وزیر صاحب کیا آپ بدمعاش ہیں، آپ کودھکے دیتے ہوئے شرم نہیں آئی۔وزیر سیاحت گلگت بلتستان کہا کہ اپنے عمل پر شرمندہ ہوں عدالت معاف کرے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی معافی نہیں دیں گے، فوری پرچہ درج کیا جائے۔عدالت نے وزیرسیاحت گلگت بلتستان کوحکم دیا کہ تحریری معافی نامہ جمع کرائیں۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پنجاب حکومت وزیرموصوف کے خلاف پرچہ درج کرے اور عدالت اس معاملے کو ازخود نوٹس کے طور پر سنے گی۔