اسلام آباد(آئی این پی)وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کے فارم ہاؤس میں جھگڑے کے معاملے پر کہا کہ وہ اس دن تفتان میں تھے جہاں انہیں کال آئی کہ اعظم سواتی کی جان کو خطرہ ہے ، ان کے گھر پر حملہ ہوا ہے جس میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں،متاثرہ خاندان کی جانب سے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ۔وہ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ اعظم سواتی کا واقعہ ہو اتو میں تفتان میں تھا ، اعظم سواتی کا فون آرہا تھا ،سیکرٹری داخلہ سے کہا رابطہ کریں ،
میں ڈی آئی جی کے ساتھ متاثرہ فیملی کے گھر گیا تھا لیکن وہاں کے لوگوں نے مجھے بتایا کہ گھر میں کوئی نہیں ہے ، جب متاثرہ فیملی ہی گھر میں نہیں تھی تو میں کس سے ملتا ، متاثرہ خاندان کی جانب سے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ، اگر مجھے پتہ ہوتا کہ غریبوں کو گرفتار کیا گیا ہے تو کبھی ایسا نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ پہلے دن پورے معاملے میں مجھے حقیقت سے لاعلم رکھا گیا ، مجھے ساری صورتحال کا علم ہوتا تو غریب کبھی جیل میں نہ ہوتا ، تفتان میں مجھے کال آئی کہ اعظم سواتی کی جان کو خطرہ ہے ،کہا گیا کہ اعظم سواتی کے گھر پر حملہ ہوا ہے جس میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں ۔