کوئٹہ(آئی این پی) کوئٹہ میں تعینات افغانستان کے قونصل جنرل وحید اللہ مہمند نے کہا ہے کہ افغانستان پشتون وبلوچ قبائل کا دوسرا گھر ہے ،جنگ زدہ افغانستان میں 70 ہزار سے ایک لاکھ تک بلوچستان اور پشتونخوا کے شہریوں کے علاوہ سندھ اور پنجاب کے لوگ محنت مزدوری اور فیکٹریاں چلا رہے ہیں،جنکی جان ومال وعزت محفوظ ہے،
خطے میں امن کا قیام افغانستان کے امن و استحکام سے مشروط ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوے کیا۔سیمینار میں سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، شعرا وادیبوں اوردانشوروں نے بھی شرکت کی۔ افغان قونصل جنرل وحید اللہ مہمند نیکہا کہ افغانستان ایشیا کے دل میں آباد ہے ہم کسی سے خیرات نہیں مانگتے بلکہ دوست ممالک اور پوری دنیا سے اقتصادی وتجارتی تعلقات میں وسعت لانے اورامن و صلح کی بات کرتے ہیں، جینیوا میں 65 ممالک کے کانفرنس میں بھی بھیک و خیرات مانگنے کی بجایافغان حکام نے خطے میں امن کے قیام اور دوست ممالک کے درمیان اقتصادی ومعاشی معاہدوں کے تبادوں پر زور دیا۔انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی کامیابی افغانستان کے امن و استحکام سے وابستہ ہے بدقسمتی سے انگریز استعمار نے پشتون وطن کو ٹکروں میں تقسیم کردیا ہے۔ کوئٹہ میں تعینات افغانستان کے قونصل جنرل وحید اللہ مہمند نے کہا ہے کہ افغانستان پشتون وبلوچ قبائل کا دوسرا گھر ہے ،جنگ زدہ افغانستان میں 70 ہزار سے ایک لاکھ تک بلوچستان اور پشتونخوا کے شہریوں کے علاوہ سندھ اور پنجاب کے لوگ محنت مزدوری اور فیکٹریاں چلا رہے ہیں،جنکی جان ومال وعزت محفوظ ہے، خطے میں امن کا قیام افغانستان کے امن و استحکام سے مشروط ہے۔