پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

ہم آپ کو کبھی نہیں بھولیں گے!کراچی قونصلیٹ حملہ، شہید اہلکاروں کیلئے چینی حکومت اور عوام نے تاریخی کام کردکھایا، بڑی رقم ورثاء کے حوالے

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) کراچی میں چینی قونصل جنرل وانگ یو نے اپنی حکومت کی جانب سے مزید 60 لاکھ روپے کی امدادی رقم قونصلیٹ حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے ورثا کو فراہم کردی۔آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام کی خصوصی ہدایات پر سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک سادہ مگر پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیاجس میں چین کے قونصل جنرل وانگ یونے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل نے شہدا کے ورثا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ شہدا سندھ پولیس کے بہادر اہلکار تھے ٗ چین کی حکومت اور عوام کے لیے ان کی قربانیاں ناقابل فراموش اور ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔اس موقع پر چینی قونصل جنرل وانگ یو نے اپنی حکومت کی جانب سے دونوں شہدا کے ورثا 30، 30 لاکھ روپے کی امدادی رقوم دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی 30، 30 لاکھ روپے کی رقم دونوں شہدا کے ورثا کے لیے دیئے جاچکے ہیں جو مجموعی طور پر ایک کروڑ روپے بنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج بھی چین کی عوام باقاعدہ ایک مہم کے ذریعے دونوں شہدا کی قربانیوں کو ایک اعزاز بنا کر امدادی رقوم اکٹھا کرنے میں ناصرف مصروف ہے بلکہ سندھ پولیس کی شکرگزار بھی ہے۔دوسری جانب آئی جی سندھ نے چینی حکومت کے سندھ پولیس کے ساتھ تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے سندھ پولیس اور ان کے کارہائے نمایاں ہمارا اثاثہ اور مشعل راہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہید کبھی مرتے نہیں بلکہ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، ہمارے شہدا نے جو کارنامہ انجام دیا اس نے صرف پاکستان ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں سندھ پولیس کا نام روشن کیا ہے اور تاریخ میں ان کا نام سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس بہادر دلیر اور مستعد افسران اور جوانوں پر مشتمل ایک ایسا دستہ ہے جو جرائم کے خلاف ہمہ وقت تیار اور ڈٹے رہنے کی صلاحیت سے مالا مال ہے۔اس موقع پر شہدا کے ورثا نے مالی امداد اور معاونت پر سندھ پولیس اور چینی حکومت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ

ملک اور قوم کے دفاع کی خاطر ایک کیا ہزاروں جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں، ہمیں اپنے ملک کی عزت وناموس اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے۔تقریب میں ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیرشیخ، ایڈیشنل آئی جی سندھ، ڈی آئی جیز ہیڈ کوارٹرز سندھ، فائنانس/ویلفیئرسندھ، زون جنوبی، ایس ایس پیز جنوبی اور سٹی، اے آئی جی فارنر سیکیورٹی سیل کے علاوہ چینی سفارت خانے کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والے شہدا اے ایس آئی اشرف داؤد اور کانسٹیبل عامرخان کے ورثا نے بھی شرکت کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…