اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی پیش کردہ رپورٹ پر اعظم خان سواتی سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی‘ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کیا جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد اس طر ح کے آ دمی کو وزیر رہنا چا ہیئے،دیکھنا ہے اس معاملے پر 62ون ایف کا اطلاق ہوتا ہے؟ ، جمعرات کو جے آئی ٹی نے اعظم خان سواتی کے
خلاف رپورٹ عدالت میں جمع کرادی، رپورٹ میں واقعہ کا ذمہ دار اعظم سواتی کو قرار دیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ غریب خاندان پر جو الزامات عائد کئے گئے ان میں صداقت نہیں، اثر و رسوخ استعمال کرکے ایف آئی آر درج کروائی گئی۔ غریب خاندان پر زمین پر قبضے کی کوشش کے الزامات درست نہیں،بااثر افراد کی جانب سے غریب خاندان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اعظم سواتی کے اثر و رسوخ کے باعث تفتیش میں رعایت برتی گئی، چیف جسٹس نے اعظم سواتی کے وکیل علی ظفر کو رپورٹ کا جواب ایک دو روز میں عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کردی وکیل اعظم خان سواتی نے بتایا کہ اعظم سواتی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس میں ویانا گئے ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی نے جو رپورٹ دی کیا اس کے بعد ایسے آ دمی کو وزیر رہنا چا ہیئے؟، عدالت نے کہا کہ بطور وزیر پاکستان کی نمائندگی کے کیا معنی‘ کیوں نہ واپس بلا لیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اعظم سواتی پر دیکھنا ہے اس معاملے پر 62ون ایف کا اطلاق ہوتا ہے؟ دفاع پیش کریں، وکیل اعظم سواتی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ رپورٹ یکطرفہ ہے چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ اس لئے ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ اپنا جواب جمع کرائیں۔ وکیل نے بتایا کہ اعظم سواتی تین دسمبر کو واپس آئیں گے مہلت دی جائے،چیف جسٹس نے اعظم سواتی کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ میں ان کو واپس بلوا لیتا ہوں،
چیف جسٹس کا کہنا تھا یہ بھی دیکھنا ہے کہ اعظم سواتی نے کتنی ایکڑ اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے،اس موقع پر جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ متاثرہ خاندان کدھرہے؟متاثرہ خاندان سپریم کورٹ میں پیش ہوا تو چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کیا کہ ہم آپ کے لیے،آپ کی عزت کے لیے اور آپ کی بچیوں کے لیے لڑرہے ہیں، آپ نے ان سے صلح کیسے کرلی؟ ہم آپ کوصلح کرنے کی
اجازت نہیں دے رہے، بڑوں کو کس بات کی معافی دیں، آپ کا خاندان آپ کی بیٹیاں کیا جیل میں رہ کرنہیں آئیں،سپریم کورٹ نے متاثرہ خاندان کو صلح کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کردی اور جے آئی ٹی رپورٹ پر اعظم سواتی سے منگل تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت بھی اسی روز تک ملتوی کردی۔سپریم کور ٹ نے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔