اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں جعلی موبائل فونز کا استعمال روکنے، فون چوری کی روک تھام اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کا نظام یکم دسمبر 2018ء سے باقاعدہ فعال ہورہا ہے۔پی ٹی اے نے موبائل فونز کی شناخت اور بلاکنگ کا سسٹم یکم دسمبر سے فعال کرنے کا اعلان کر دیاہے۔پی ٹی اے نےموبائل فونز کی شناخت اور بلاک کرنے کے نظام ڈیوائس آئی ڈینٹیٹی فکیشن،
رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم کے حوالے سے اقدامات کئے ہیں۔اس سسٹم سے پاکستان کے تمام موبائل فون صارفین کو بلا تعطل خدمات فراہم کی جاسکیں گی۔یکم دسمبر تک ملک میں تما م موبائل ڈیوائسز بشمول نان کمپلائنٹ ڈیوائسز تمام موبائل نیٹ ورکس پر فعال رہیں گی، تمام صارفین کی سہولت کے لیے ان کےآئی ایم ای آئی (IMEI ) کو ان کے موبائل فون نمبر کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا اور وہ کسی تعطل کے بغیر فعال رہیں گے۔تاہم نئے نظام کے بعد تمام ایسی نئی موبائل ڈیوائسز جن کے آئی ایم ای آئی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں، انہیں نان کمپلائنٹ ڈیوائس سمجھا جائے گا اور انہیں پاکستانی حدود میں کہیں بھی رابطے اور خدمات کی سہولت دستیاب نہیں ہوسکے گی۔اپنے موبائل فون کا آئی ایم ای آئی نمبر چیک کرنے کے لیے موبائل سے #06#* ڈائل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہیں۔ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیق کرنے کے لیے اپنے موبائل کا آئی ایم ای آئی نمبر میسج میں لکھ کر 8484 پر ایس ایم ایس کرنے کے لیے کہا گیا تھا جس کے بعد پی ٹی اے کی جانب سے جوابی ایس ایم ایس سے موبائل یا ڈیوائس کے متعلق تصدیق کی جا رہی ہے اور ہدایات دی جارہی ہیں۔گزشتہ دنوں وفاقی کابینہ نے اسمگل شدہ فونز کے استعمال کی روک تھام کیلئے ڈی آئی آر بی ایس نظام رائج کرنے،کی منظوری دے دی اور کہا ہےکہ 31دسمبر 2018ءکے بعد اسمگل شدہ موبائل فونز بند کر دیئے جائیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وقت 82 ملین مالیت کے موبائل فون قانونی طریقے سے پاکستان آ رہے ہیں جبکہ ڈھائی ارب کے موبائل فون غیر قانونی طریقے سے پاکستان لائے جا رہے ہیں، سیکنڈ ہینڈ موبائل فون پاکستان لانے پر پابندی کے باوجود پاکستان بھر کی مارکیٹوں میں سیکنڈ ہینڈ موبائل فون کثیر تعداد میں دستیاب ہیں۔انہوں نے بتایا تھا
کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈی آئی آر بی ایس کے ذریعے 31 دسمبر 2018ءکے بعد اسمگل شدہ موبائل فونز بند کر دیئے جائیں گے تاہم اس سے قبل پاکستان لائے جانے والے موبائل فونز پر یہ پابندی لاگو نہیں ہوگی۔تاہم پی ٹی اے کی جانب سے اب ملک میں جعلی موبائل فونز کا استعمال روکنے، فون چوری کی روک تھام اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کا نظام یکم دسمبر 2018ء سے باقاعدہ فعال ہو رہا ہے۔