پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’خان صاحب بھاگے بھاگے آئے اور پوچھا سردار جی ٹھیک ہیں؟ کہیں غلط جگہ تو نہیں لگ گئی؟‘‘ نوجوت سنگھ سدھو نے حامد میر کو عمران خان سے اپنی پہلی ملاقات کا ایسا قصہ سنا دیا کہ قہقہے لگ گئے

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق معروف کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کرتار پور راہداری کھولنے کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بہت بڑا تحفہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ تین مہینوں میں جپھی رنگ لے آئی ہے،ہمیں اب امن کیلئے سوچ کو بدلنا ہوگا ، اب ہتھیاروں کی زبان میں بات نہیں کرنی ، امن کیلئے دونوں ملکوں کو آگے بڑھنا ہوگا۔وہ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے۔

نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ لوگ آپس میں رابطہ چاہتے ہیں۔ میری زندگی میں اس سے زیادہ خوشی کبھی نہیں آئی۔لگتا ہے کہ ساری کائنات سمٹ کر ہماری جھولی میں آگئی ہے۔ ہمیں اب امن کیلئے سوچ کو بدلنا ہوگا۔ تین مہینوں میں جپھی رنگ لے آئی ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات میں کیا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ ہمیں وزیراعظم عمران خان نے بہت بڑا تحفہ دیا ہے۔ اگر کوئی امیدوں پر پورا اترے تو لوگ اسے نہیں بھولتے۔ میرے والدین کرتارپور کی مٹی کو چومتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ جو جتنے بڑے کام کرتا ہے۔ اسے اتنی زیادہ عزت ملتی ہے۔ جو 70سال میں نہیں ہوا وہ 3ماہ میں ہوگیا۔ امن کیلئے دونوں ملکوں کو آگے بڑھنا ہوگا۔ عمران خان نے اس قدم سے سب کا دل جیت لیا ہے۔ عمران خان کو کبھی کسی سے غلط بات کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ہمیں اب ہتھیاروں کی زبان میں بات نہیں کرنی۔ سدھو نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت ایک قدم بڑھے وہ دوقدم بڑھیں گے۔ رب ان کو ملتا ہے جنکی نیب صاف ہو۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں معروف صحافی حامد میر نے نوجوت سنگھ سدھو سے سوال کیا کہ عمران خان کی یاری کب شروع ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ میں چھوٹا تھا ، وہ فرید آباد میں کھیلنے آئے تھے اور میں اس وقت انڈر 25 ٹیم کی جانب سے بطور اوپنر کھیل رہا تھا، عمران خان نے گیند کرائی تو وہ اتنی تیز سوئنگ کرتی ہوئی آئی کہ میں کھڑا ہی رہ گیا،

سیدھا میرے پیٹ میں لگی تو میں جلیبی کی طرح اکٹھا ہو گیا، اس موقع پر عمران خان بھاگے بھاگے میرے پاس آئے اور مجھ سے بولے سردار جی ٹھیک ہیں، سانس آ رہی ہے، کسی غلط جگہ پر تو گیند نہیں لگ گئی، میں نے کہا کہ ٹھیک ہوں، تو اس موقع پر عمران خان نے مجھے آنکھ مار کر کہا کہ ’’پتر ہن میں باؤنسر نہیں ماراں گا‘‘ اب جگرے کے ساتھ کھیلنا، مطلب یہ ہے کہ وہ غریب کو نہیں مارتے تھے برابر والے سے لڑتے تھے۔ عمران خان پہلے آدمی تھے جب امپائروں پر انگلیاں اٹھیں انہوں نے کہا کہ نیوٹرل امپائر ہونے چاہئیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…