کرتارپور (این این آئی)بھارتی سیاستدان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہاہے کہ ماضی میں بہت خون خرابہ ہوگیا ٗ اب خطے میں امن واپس آنا چاہیے ٗپاک بھارت حکومتیں اب احساس کریں اور آگے بڑھیں ٗ پاکستان نے ہماری جھولیاں بھر دیں ٗ جو 71سال میں نہ ہوا عمران خان نے تین ماہ میں کر دکھایا ٗجب بھی کرتار پور راہداری کا نام تاریخ میں لکھا جائے گا پہلے صفحے پرعمران خان کا نام لکھا جائے گا ٗ
مذہب کو سیاست اور دہشت کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ بدھ کو کرتارپور راہ داری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پاکستان نے ہماری جھولیاں بھر دی ہیں، جو 71 سال میں نہ ہوا وہ عمران خان نے 3 ماہ میں کردکھایا، جب بھی کرتار پور راہداری کا نام تاریخ میں لکھا جائے گا پہلے صفحے پرعمران خان کا نام لکھا جائے گا۔نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بہت خون خرابہ ہوگیا لیکن اب خون خرابہ بند ہونا چاہیے اور خطے میں امن واپس آنا چاہیے جس کے لیے سوچ کو بدلنا ہوگا جب کہ مذہب کو سیاست اور دہشت کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔سابق کرکٹر نے کہا کہ بابانک کا فلسفہ جوڑنے کا ہے توڑنے کا نہیں، پاکستان اور بھارت کو احساس ہونا چاہئے اب بارڈر کھلنا چاہئے ٗ دونوں حکومتیں احساس کریں اور اب آگے بڑھیں۔ عمران خان نے کہاکہ میرے ماں باپ اس مٹی کو آنکھوں سے لگا کر واپس جاتے رہے ٗ دیگر لوگ بھی اسی طرح واپس جاتے رہے ، عمران خان اور بھارتی حکومت نے اب یہ فرض پورا کیا ٗیہ راہداری لوگوں کے دلوں کو ملانے والا اقدام ہو گا۔ بھارت کی جونیئر وزیر ہر سمرت کور بادل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربوں دعاؤں کے بعد یہ مراد پوری ہونے جارہی ہے، مالک کی جب مرضی ہوتی ہے تو وہ خود بخود راہیں کھول دیتاہے، 70 سالوں میں جو کام نہیں ہو سکا وہ مالک کی مرضی سے ہو رہا ہے،
اس کا اندازہ عبادت کرنے والے بخوبی لگا سکتے ہیں، سرحد سے 4 کلومیٹر کا فاصلہ ہونے کے باوجود کرتار پور گردوارہ تک راہداری بنانے میں 70 سال لگے، بابا گرونانک نے یہاں 18 سال گزارے، یہاں پر کھیتی باڑی کی، پنجاب میں ہریالی انہیں کے دم سے ہے۔ انہوں نے کہاکہ میرا یہاں پر کوئی رشتہ دار نہیں تھا تاہم بابا گرونانک کے بلاوے کی وجہ سے وہ آج یہاں آئیں۔ آج سکھ قوم کے لئے تاریخ ساز دن ہے ۔ پاکستان کی دھرتی سکھوں کے لئے بہت مقدس ہے ۔
سکھ قوم کے لئے کرتار پور راہداری بہت بڑا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کڑواہٹ مٹانے کے لئے یہ راہداری اہم پیشرفت ہے۔ اس کے بعد دیگر معاملات بھی آگے بڑھنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرتار پور بارڈر کھولنا ہمارا بھارتی حکومت سے بڑا مطالبہ تھا۔ جس کی تقدیر میں یہ خدمت لکھی تھی اس نے کردی۔ انہوں نے کہاکہ اگر دیوار برلن گرسکتی ہے تو پاکستان اور بھارت کے درمیان نفرت کی دیوار بھی گرسکتی ہے۔ یہ راہداری ہر ایک کو جوڑے گی۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاکہ بابا گرو نانک کے نام سے پوسٹل ٹکٹ جاری کیا جائے۔