پیر‬‮ ، 01 ستمبر‬‮ 2025 

نویجت سدھو نے اکیلے پورے بھارت کا مقابلہ کیسے کیا ؟ عمران خان اور آرمی چیف اگر سپورٹ نہ کرتے تو بھارت میں ان کے حالات کیسے ہوتے؟کرتارپور راہداری کے پیچھے چھپی اصل کہانی سامنے آگئی

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں نویجت سدھو پر تنقید، سدھو اکیلے نہیں بلکہ ان کے پیچھے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور خاص طور پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی بھرپور سپورٹ تھی ، معروف صحافی رئوف کلاسرا نےاہم انکشاف کرتے ہوئے سدھو کو شاباش دیدی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا نے کرتارپور بارڈر

کے تناظر میں بات کرتے ہوئے بھارتی سابق کرکٹر اور موجودہ سیاستدان نویجت سدھو کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا نہوں نے اکیلے پورے بھارت کا مقابلہ کیا۔سدھو صاحب نے مہا بھارت اکیلے لڑی اور بھارت کے سوا ارب لوگوں کا مقابلہ کیا۔رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسے بھی کر سکتا تھا کہ سدھو کو آگے کر کے بھارت میں ایک ایشو کھڑا کر کے ، انہیں لڑا کر خاموش ہو جاتا اور کہتا ہے کہ ہم نے تو ایک ٹکٹ میں دو تین مزے لے لئے اب ہم سیڑھی کھینچ لیتے ہیں جیسا کہ عموماََ بہت سے ملکوں میں ہوتا ہے تاہم ایسا نہیں ہوا ہے۔ پاکستان اور پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے اورخاص طور پر جنرل باجوہ نے نوجوت سنگھ سدھو کو سپورٹ کر کے بہت اچھا کام کیا ور سدھو صاحب کو کمزور نہیں پڑنے دیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم اور آرمی چیف نے ان کیساتھ کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کر کے دکھایا ہے ۔ نویجت سدھو کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ سدھو اس وقت پنجاب میں بہت مقبول ہو چکے ہیں اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو بھی ان سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے کہ کہیں سدھو میری جگہ نہ لے لے کیونکہ سدھو اس وقت دونوں ملکوں کے میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں۔ رئوف کلاسرا نے کرتارپور بارڈ کھلنے کے فوائد بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان میں سرمایہ کاری آئیگی جس سے نوکریاں پیدا ہونگی ۔ بارڈر کے ذریعے جو لوگ پاکستان آئیں وہ اپنے ساتھ غیر ملکی کرنسی لیکر آئیں گے۔ انہوں نے اس امکان کابھی اظہار کیا کہ ہندئوں اور سکھوں کے ساتھ ہو سکتا ہے کہ بدھ مت سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی پاکستان کا دورہ کریں جس کے پاکستانی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہونگے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…