اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چوہدری نثار کے انٹرویو کے بعد معروف صحافی عارف نظامی نے بھی انکشافات کر دئیے، آرمی چیف کے صاحبزادے کی دعوت ولیمہ میں چوہدری نثار سے ہوئی بات چیت سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی عارف نظامی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار مخصوص انداز سے سیاست کرتے ہیں اور بہت کم
معلومات شیئر کرتے ہیں تاہم آرمی چیف کے صاحبزادے کی دعوت ولیمہ میں ان سے تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ان کی نواز شریف کے ساتھ تعلقات میں برف نہیں پگھلی بلکہ سرد مہری برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نااہلی کے بعد اگر میاں نواز شریف میری بات مان لیتے اور مزاحمت کی سیاست نہ کرتے تو آج ان کی پارٹی اقتدار میں ہوتی۔عارف نظامی نے بتایا کہ وہ شروع سے ہی کہتے رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کا ن لیگ کو نقصان ہوگا۔ جب نواز شریف نا اہل ہوئے تو چوہدری نثار اور شہباز شریف انہیں کہہ رہے تھے کہ آپ موٹروے سے گھر جائیں لیکن اس وقت کچھ لیڈرز اور صحافی کہہ رہے تھے کہ جی ٹی روڈ سے جائیں۔ نواز شریف بھی یہی چاہتے تھے اس لیے انہوں نے جی ٹی روڈ سے جانے کا فیصلہ کیا۔ عارف نظامی نے چوہدری نثار کے نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں بیان جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کو لایا گیا ہے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کی یہ بات بحث طلب ہے کہ اگر میاں نواز شریف کی فراغت کا فیصلہ ہوچکا تھا تو پھر کیسے انہیں واپس اقتدار میں آنے دیا جاسکتا تھا؟۔چوہدری نثار کی بات میں وزن بھی نظر آتا ہے کیونکہ اس وقت عمران خان پسندیدہ گھوڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی بات میں یہاں تضاد بھی سامنے آتا ہے کیونکہ ایک طرف تو وہ کہتے ہیں کہ مزاحمتی سیاست نہ ہوتی تو نواز شریف اقتدار میں ہوتے جبکہ دوسری طرف وہ کہتے ہیں کہ عمران خان آئے نہیں بلکہ لائے گئے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے کارندے ہیں۔