پاکپتن(آن لائن ) سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں پولیس کی وردی میں خاتون کے ساتھ ڈانس کرنے والا شخص اسٹیج اداکار نکلا جبکہ شکل و صورت میں مشابہت کی وجہ سے پاکپتن کے پولیس انسپکٹر کو معطل کردیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر پہلے ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک شخص بھارتی اداکار اجے دیوگن کے اسٹائل میں ڈائیلاگ بولتا ہوا نظر آیا۔ معلوم ہوا کہ اس شخص کا نام ارشد ہے اور وہ ضلع پاکپتن کے تھانہ کلیانہ میں بحیثیت ایس ایچ او تعینات ہے۔
ویڈیو میں پولیس انسپکٹر ہندی فلموں کے ولن بنے نظر آئے، جو بالی وڈ اداکار اجے دیوگن کے اسٹائل میں کہتے ہیں، ‘دو وقت کی روٹی کماتا ہوں، نماز پڑھتا ہوں، اس سے زیادہ میری ضرورت نہیں اور مجھے خریدنے کی تمہاری اوقات نہیں’۔اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں ایک شخص پولیس وردی میں خاتون کے ساتھ بھارتی فلم کے ایک گانے پر کسی منجھے ہوئے ڈانسر کی طرح رقص کررہا ہے۔مذکورہ ویڈیو کے حوالے سے بھی یہی کہا گیا کہ وہ پولیس انسپکٹر ارشد کی ہے کیوں کہ اس ویڈیو میں رقص کرنے والا شخص ارشد سے مشابہت رکھتا ہے۔یہ افواہ جب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن ماریہ محمود تک پہنچی تو انہوں نے پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انسپکٹر ارشد کو نہ صرف معطل کیا بلکہ ان کے خلاف محکمانہ انکوائری کا بھی آغاز کیا۔لیکن اب خاتون کے ساتھ رقص والی ویڈیو کا ڈراپ سین ہوگیا ہے اور اس ویڈیو میں موجود شخص منظر عام پر آگیا ہے۔اسٹیج اداکار شہزاد آسی کا کہنا ہے کہ میرا پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور میں اسٹیج اداکار ہوں، گزشتہ روز ڈرامے کی ریہرسل کے دوران کسی نے ویڈیو ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔انہوں نے کہا کہ پولیس قابل احترام ادارہ ہے جس کی عزت کرتے ہیں، پنجاب پولیس یا کسی بھی ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور دل آزاری پر معذرت خواہ ہیں۔دوسری جانب جیو نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو میں معطل ہونے والے انسپکٹر ارشد کا کہنا تھا کہ ڈئیلاگ والی ویڈیو ان کے موبائل میں تھی، جسے ان کے بھتیجے نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیا۔