اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دورہ برطانیہ کے دوران پی ٹی آئی سے وابستہ افراد کی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے اردگرد موجودگی، مخالفین نے آپ کی یہ تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے تنقید کی ہےاور آپ پر اس حوالے سے پاکستان میں تنقید نہیں کی جا سکتی ہے ، آپ اس کا یہیں پرجواب دے کر جائیں؟ سما کے بیوروچیف لندن کوثر کاظمی کا چیف جسٹس سے
سوال ، چیف جسٹس نے ایسا جواب دیدیا کہ وہاں موجود لوگ بےاختیار تالیاں بجانے پر مجبور ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار ڈیمز فنڈز کیلئے چندہ جمع کئے جانیوالے سے مختلف تقاریب میں دعوت پر اس وقت برطانیہ میں موجود ہیں۔ انہوں نے وہاں پاکستانی صحافتی اداروں اور لندن بیسڈ اردو میڈیا کے نمائندوں سے بھی ایک نشست رکھی جہاں انہوں نے مختلف سوالات کا جواب دیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے سما کے بیوروچیف لندن کوثر کاظمی نے سوال کیا کہ آپ کے برطانیہ کے مختلف شہروں میں ڈیمز فنڈز کے حوالے سے دورے نہایت کامیاب رہےاور اوورسیز پاکستانیوں نے آپ اور وزیراعظم صاحب کی اپیل پر ڈیمز فنڈز میں رقم جمع کروانے کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جہاں اس حوالے سے لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں وہیں ناقدین بھی اس حوالے سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں سوشل میڈیا کے اوپر خصوصاََ کہ بطور چیف جسٹس کسی سیاسی پارٹی کے ساتھ موجودگی، جیسے یہاں برطانیہ میں ایک پارٹی سے وابستہ لوگ آپ کے اردگرد نظر آئے تو لوگوں نے ان کی تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر تنقید کی، اور اب جب آپ واپس پاکستان جائیں گے تو جہاں ایک طرف آپ کی تعریفیں ہونگی تو یہ ناقدین بھی آپ کا پیچھا کرینگے، تو یہ بہتر ہو گا کہ آپ ان کو یہاں ہی جواب دے کر جائیںجس پر
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اس کا ایک ہی جواب ہے کہ کیا آپ اپنے چیف جسٹس کو اتنا کمزور اور جانبدار سمجھتے ہیں ، یہ ہے آپ لوگوں کا اپنے چیف جسٹس سے متعلق خیال، یہ تکڑ(ترازو)ہاتھ میں پکڑا ہوا ہے ، یہ تکڑ(ترازو)نہیں ہل سکتا جس پر وہاں موجود لوگ چیف جسٹس کے اس جواب پر بے اختیار تالیاں بجانے پر مجبور ہو گئے۔