بدھ‬‮ ، 19 مارچ‬‮ 2025 

وزارت انسانی حقو ق نے ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا،متعدد منصوبے سابق دورمیں کس نے شروع کئے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) وزارت انسانی حقوق نے وزیراعظم کے سو دن کے پلان کے تحت ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا۔متعدد منصوبے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل کے دور میں شروع کیے گئے جنہیں نئی شکل دے کرپیش کیا جارہا ہے۔ ویب سائٹ پر جاری کردہ آئندہ کی منصوبہ بندی ہے جبکہ سودن سے متعلق رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

وزارت انسانی حقوق کی ویب سائٹ پر جاری کردہ سو دن کے پلان کے حوالے سے وزارت انسانی حقوق کی جانب سے نگرانی، کارکردگی انسانی حقوق رپورٹس پر مبنی 8نکاتی بنیادی پروگرام بنایا گیا ہے ۔ آٹھ نکات کے تحت بین الاقوامی معیار کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ وزارت انسانی حقوق کے تحت وفاقی و صوبائی شہروں لاہور، کوئٹہ ، کراچی، پشاور میں برانچیں قائم کی گئی ہیں جبکہ ہیڈ آفس اسلام آباد میں قائم کیا گیا ہے۔ پروگرام پر عمل درآمد کے لئے انسانی حقوق کی ان برانچوں میں 330 افراد خدمات سرانجام دیں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے صوبائی وزارتیں موجود ہیں جو صوبائی سطح پر اپنے فرائض سرانجام دے رہیں اور انکے وزراء بھی وفاق کے ماتحت کام نہیں کرتے ۔پہلے پوائنٹ میں قوانین اور نظرثانی کے تحت وطن عزیز کے تمام شہریوں کو درپیش مشکلات و صورتحال کاجائزہ قانون سازی اور پالیساں بنائی جائیں گی،اس میں وفاق اور صوبوں کی صورتحال شامل ہوگی۔ دوسرے ایجنڈے میں بین الاقوامی ذمہ داریوں کے حوالے سے ہے، اس میں بین الاقوامی معاہدوں کے تحت لکھی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ نئی رپورٹ لکھی جائیں گی۔ بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد اور مانیٹرنگ سسٹم سے متعلق ہے،جس کے تحت معاہدوں پر عمل درآمد کے لیئے ’’ سیل‘‘ قائم کیا گیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان بھی اس کا ایک حصہ ہے۔اس پروگرام کے تحت آگاہی مہم شروع کی جائے گی

جس کے تحت عوامی آگاہی ، تعلیمی اداروں کی سطح پر آگاہی پروگرام شامل ہے جبکہ اس حوالے سے عدلیہ سے بھی معاونت حاصل کی جائے گی ۔ پوائنٹ نمبر پانچ یہ انسانی صورتحال کے جائزہ سے متعلق ہے اس کے تحت انفرادی شکایات کے اندراج اور اس کے ازالے کا نظام قائم کیا جائے گا۔پوائنٹ نمبر چھ حکومتی فنگشن سے متعلق ہے، اس میں NCHRا یکٹ،NCSWایکٹ شامل ہیں۔ساتویں پوائنٹ کے تحت سماجی تحفظ انسانی سروس سے متعلق ہے جس کے تحت خواتین اوربچوں کو شلٹرز،

ہوسٹل فراہم کئے جائیں۔ پوائنٹ نمبر آٹھ قانونی اور جائزہ سروس سے متعلق ہے جس کے تحت لیگل ایڈفراہم کرنے کے لئے’’ لیگل ہیلپ سروس‘‘ قائم کی جائے گی، جبکہ ایک ریلیف فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔ واضع رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت این سی ایچ آر اور این سی ایس ڈبلیو پہلے ہی کام کررہے ہیں اور عوامی مسائل کے حل اورانہیں مفت قانونی مشاورت کیلئے گزشتہ دور حکومت میں سینیٹر کامران مائیکل نے ہیلپ لائن قائم کی تھی۔ جبکہ بچوں او ر خواتین کیلئے شلٹرر ہومز سابقہ ادوار سے کام کررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…