جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

وزارت انسانی حقو ق نے ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا،متعدد منصوبے سابق دورمیں کس نے شروع کئے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) وزارت انسانی حقوق نے وزیراعظم کے سو دن کے پلان کے تحت ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا۔متعدد منصوبے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل کے دور میں شروع کیے گئے جنہیں نئی شکل دے کرپیش کیا جارہا ہے۔ ویب سائٹ پر جاری کردہ آئندہ کی منصوبہ بندی ہے جبکہ سودن سے متعلق رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

وزارت انسانی حقوق کی ویب سائٹ پر جاری کردہ سو دن کے پلان کے حوالے سے وزارت انسانی حقوق کی جانب سے نگرانی، کارکردگی انسانی حقوق رپورٹس پر مبنی 8نکاتی بنیادی پروگرام بنایا گیا ہے ۔ آٹھ نکات کے تحت بین الاقوامی معیار کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ وزارت انسانی حقوق کے تحت وفاقی و صوبائی شہروں لاہور، کوئٹہ ، کراچی، پشاور میں برانچیں قائم کی گئی ہیں جبکہ ہیڈ آفس اسلام آباد میں قائم کیا گیا ہے۔ پروگرام پر عمل درآمد کے لئے انسانی حقوق کی ان برانچوں میں 330 افراد خدمات سرانجام دیں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے صوبائی وزارتیں موجود ہیں جو صوبائی سطح پر اپنے فرائض سرانجام دے رہیں اور انکے وزراء بھی وفاق کے ماتحت کام نہیں کرتے ۔پہلے پوائنٹ میں قوانین اور نظرثانی کے تحت وطن عزیز کے تمام شہریوں کو درپیش مشکلات و صورتحال کاجائزہ قانون سازی اور پالیساں بنائی جائیں گی،اس میں وفاق اور صوبوں کی صورتحال شامل ہوگی۔ دوسرے ایجنڈے میں بین الاقوامی ذمہ داریوں کے حوالے سے ہے، اس میں بین الاقوامی معاہدوں کے تحت لکھی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ نئی رپورٹ لکھی جائیں گی۔ بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد اور مانیٹرنگ سسٹم سے متعلق ہے،جس کے تحت معاہدوں پر عمل درآمد کے لیئے ’’ سیل‘‘ قائم کیا گیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان بھی اس کا ایک حصہ ہے۔اس پروگرام کے تحت آگاہی مہم شروع کی جائے گی

جس کے تحت عوامی آگاہی ، تعلیمی اداروں کی سطح پر آگاہی پروگرام شامل ہے جبکہ اس حوالے سے عدلیہ سے بھی معاونت حاصل کی جائے گی ۔ پوائنٹ نمبر پانچ یہ انسانی صورتحال کے جائزہ سے متعلق ہے اس کے تحت انفرادی شکایات کے اندراج اور اس کے ازالے کا نظام قائم کیا جائے گا۔پوائنٹ نمبر چھ حکومتی فنگشن سے متعلق ہے، اس میں NCHRا یکٹ،NCSWایکٹ شامل ہیں۔ساتویں پوائنٹ کے تحت سماجی تحفظ انسانی سروس سے متعلق ہے جس کے تحت خواتین اوربچوں کو شلٹرز،

ہوسٹل فراہم کئے جائیں۔ پوائنٹ نمبر آٹھ قانونی اور جائزہ سروس سے متعلق ہے جس کے تحت لیگل ایڈفراہم کرنے کے لئے’’ لیگل ہیلپ سروس‘‘ قائم کی جائے گی، جبکہ ایک ریلیف فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔ واضع رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت این سی ایچ آر اور این سی ایس ڈبلیو پہلے ہی کام کررہے ہیں اور عوامی مسائل کے حل اورانہیں مفت قانونی مشاورت کیلئے گزشتہ دور حکومت میں سینیٹر کامران مائیکل نے ہیلپ لائن قائم کی تھی۔ جبکہ بچوں او ر خواتین کیلئے شلٹرر ہومز سابقہ ادوار سے کام کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…