بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

وزارت انسانی حقو ق نے ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا،متعدد منصوبے سابق دورمیں کس نے شروع کئے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) وزارت انسانی حقوق نے وزیراعظم کے سو دن کے پلان کے تحت ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا۔متعدد منصوبے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل کے دور میں شروع کیے گئے جنہیں نئی شکل دے کرپیش کیا جارہا ہے۔ ویب سائٹ پر جاری کردہ آئندہ کی منصوبہ بندی ہے جبکہ سودن سے متعلق رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

وزارت انسانی حقوق کی ویب سائٹ پر جاری کردہ سو دن کے پلان کے حوالے سے وزارت انسانی حقوق کی جانب سے نگرانی، کارکردگی انسانی حقوق رپورٹس پر مبنی 8نکاتی بنیادی پروگرام بنایا گیا ہے ۔ آٹھ نکات کے تحت بین الاقوامی معیار کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ وزارت انسانی حقوق کے تحت وفاقی و صوبائی شہروں لاہور، کوئٹہ ، کراچی، پشاور میں برانچیں قائم کی گئی ہیں جبکہ ہیڈ آفس اسلام آباد میں قائم کیا گیا ہے۔ پروگرام پر عمل درآمد کے لئے انسانی حقوق کی ان برانچوں میں 330 افراد خدمات سرانجام دیں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے صوبائی وزارتیں موجود ہیں جو صوبائی سطح پر اپنے فرائض سرانجام دے رہیں اور انکے وزراء بھی وفاق کے ماتحت کام نہیں کرتے ۔پہلے پوائنٹ میں قوانین اور نظرثانی کے تحت وطن عزیز کے تمام شہریوں کو درپیش مشکلات و صورتحال کاجائزہ قانون سازی اور پالیساں بنائی جائیں گی،اس میں وفاق اور صوبوں کی صورتحال شامل ہوگی۔ دوسرے ایجنڈے میں بین الاقوامی ذمہ داریوں کے حوالے سے ہے، اس میں بین الاقوامی معاہدوں کے تحت لکھی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ نئی رپورٹ لکھی جائیں گی۔ بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد اور مانیٹرنگ سسٹم سے متعلق ہے،جس کے تحت معاہدوں پر عمل درآمد کے لیئے ’’ سیل‘‘ قائم کیا گیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان بھی اس کا ایک حصہ ہے۔اس پروگرام کے تحت آگاہی مہم شروع کی جائے گی

جس کے تحت عوامی آگاہی ، تعلیمی اداروں کی سطح پر آگاہی پروگرام شامل ہے جبکہ اس حوالے سے عدلیہ سے بھی معاونت حاصل کی جائے گی ۔ پوائنٹ نمبر پانچ یہ انسانی صورتحال کے جائزہ سے متعلق ہے اس کے تحت انفرادی شکایات کے اندراج اور اس کے ازالے کا نظام قائم کیا جائے گا۔پوائنٹ نمبر چھ حکومتی فنگشن سے متعلق ہے، اس میں NCHRا یکٹ،NCSWایکٹ شامل ہیں۔ساتویں پوائنٹ کے تحت سماجی تحفظ انسانی سروس سے متعلق ہے جس کے تحت خواتین اوربچوں کو شلٹرز،

ہوسٹل فراہم کئے جائیں۔ پوائنٹ نمبر آٹھ قانونی اور جائزہ سروس سے متعلق ہے جس کے تحت لیگل ایڈفراہم کرنے کے لئے’’ لیگل ہیلپ سروس‘‘ قائم کی جائے گی، جبکہ ایک ریلیف فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔ واضع رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت این سی ایچ آر اور این سی ایس ڈبلیو پہلے ہی کام کررہے ہیں اور عوامی مسائل کے حل اورانہیں مفت قانونی مشاورت کیلئے گزشتہ دور حکومت میں سینیٹر کامران مائیکل نے ہیلپ لائن قائم کی تھی۔ جبکہ بچوں او ر خواتین کیلئے شلٹرر ہومز سابقہ ادوار سے کام کررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…