پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

وزارت انسانی حقو ق نے ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا،متعدد منصوبے سابق دورمیں کس نے شروع کئے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد ( آن لائن ) وزارت انسانی حقوق نے وزیراعظم کے سو دن کے پلان کے تحت ’’نئی بوتلوں میں پرانی شراب ‘‘ کے مترادف آٹھ نکاتی ایجنڈ ا پیش کردیا۔متعدد منصوبے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل کے دور میں شروع کیے گئے جنہیں نئی شکل دے کرپیش کیا جارہا ہے۔ ویب سائٹ پر جاری کردہ آئندہ کی منصوبہ بندی ہے جبکہ سودن سے متعلق رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

وزارت انسانی حقوق کی ویب سائٹ پر جاری کردہ سو دن کے پلان کے حوالے سے وزارت انسانی حقوق کی جانب سے نگرانی، کارکردگی انسانی حقوق رپورٹس پر مبنی 8نکاتی بنیادی پروگرام بنایا گیا ہے ۔ آٹھ نکات کے تحت بین الاقوامی معیار کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ وزارت انسانی حقوق کے تحت وفاقی و صوبائی شہروں لاہور، کوئٹہ ، کراچی، پشاور میں برانچیں قائم کی گئی ہیں جبکہ ہیڈ آفس اسلام آباد میں قائم کیا گیا ہے۔ پروگرام پر عمل درآمد کے لئے انسانی حقوق کی ان برانچوں میں 330 افراد خدمات سرانجام دیں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے صوبائی وزارتیں موجود ہیں جو صوبائی سطح پر اپنے فرائض سرانجام دے رہیں اور انکے وزراء بھی وفاق کے ماتحت کام نہیں کرتے ۔پہلے پوائنٹ میں قوانین اور نظرثانی کے تحت وطن عزیز کے تمام شہریوں کو درپیش مشکلات و صورتحال کاجائزہ قانون سازی اور پالیساں بنائی جائیں گی،اس میں وفاق اور صوبوں کی صورتحال شامل ہوگی۔ دوسرے ایجنڈے میں بین الاقوامی ذمہ داریوں کے حوالے سے ہے، اس میں بین الاقوامی معاہدوں کے تحت لکھی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ نئی رپورٹ لکھی جائیں گی۔ بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد اور مانیٹرنگ سسٹم سے متعلق ہے،جس کے تحت معاہدوں پر عمل درآمد کے لیئے ’’ سیل‘‘ قائم کیا گیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان بھی اس کا ایک حصہ ہے۔اس پروگرام کے تحت آگاہی مہم شروع کی جائے گی

جس کے تحت عوامی آگاہی ، تعلیمی اداروں کی سطح پر آگاہی پروگرام شامل ہے جبکہ اس حوالے سے عدلیہ سے بھی معاونت حاصل کی جائے گی ۔ پوائنٹ نمبر پانچ یہ انسانی صورتحال کے جائزہ سے متعلق ہے اس کے تحت انفرادی شکایات کے اندراج اور اس کے ازالے کا نظام قائم کیا جائے گا۔پوائنٹ نمبر چھ حکومتی فنگشن سے متعلق ہے، اس میں NCHRا یکٹ،NCSWایکٹ شامل ہیں۔ساتویں پوائنٹ کے تحت سماجی تحفظ انسانی سروس سے متعلق ہے جس کے تحت خواتین اوربچوں کو شلٹرز،

ہوسٹل فراہم کئے جائیں۔ پوائنٹ نمبر آٹھ قانونی اور جائزہ سروس سے متعلق ہے جس کے تحت لیگل ایڈفراہم کرنے کے لئے’’ لیگل ہیلپ سروس‘‘ قائم کی جائے گی، جبکہ ایک ریلیف فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔ واضع رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت این سی ایچ آر اور این سی ایس ڈبلیو پہلے ہی کام کررہے ہیں اور عوامی مسائل کے حل اورانہیں مفت قانونی مشاورت کیلئے گزشتہ دور حکومت میں سینیٹر کامران مائیکل نے ہیلپ لائن قائم کی تھی۔ جبکہ بچوں او ر خواتین کیلئے شلٹرر ہومز سابقہ ادوار سے کام کررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…