اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا میں ایک ارب 31 کروڑ 70 لاکھ کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، رپورٹ میں زیادہ تر اعتراضات محکمہ پولیس پر اٹھائے گئے ہیں،2015 ۔2014 میں ٹریفک پولیس کا 13 لاکھ سے زیادہ کا چالان بک ریکارڈ ہی موجود نہیں۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق 2013میں پولیس کے لیے مختلف گاڑیاں اور موبل آئل مارکیٹ ریٹ سے مہنگا خریدا گیا، اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ اسلحہ لائسنس
کے اجرا اور تجدید کا بھی کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔پولیس نے 2014 اور 2015 کے دوران نوشہرہ میں آئی جی پولیس کے احکامات پر ڈیوٹی تھانوں کی بجائے دوسری جگہوں پر کی اور دوسری جگہوں پر ڈیوٹیاں کرنے والے اہلکاروں کو 21کروڑ کی ادائیگیاں قومی حزانے سے کی گئیں 2014 ۔2015 میں ٹریفک پولیس کا 13 لاکھ سے زیادہ کا چالان بک ریکارڈ ہی موجود نہیں، اس کے علاوہ اسلحے کی خریداری کے حوالے سے بھی اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔