ہفتہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آسیہ مسیح کی رہائی کا فیصلہ۔۔۔حکومت سپریم کورٹ کےاحکامات کی تابعداری کر کے قرآن و سنت کے مطابق چل رہی ہے، فواد چوہدری نے آسیہ مسیح کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سےبھی کیا اعلان کر دیا ؟

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت پانیوالی آسیہ مسیح کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں تحریک لبیک اور دیگر مذہبی تنظیموں کی جانب سےشدید احتجاج دیکھنے میں آیا تھا اور اسی دوران سپریم کورٹ کے ججز اور پاک فوج کے حوالے سے مذموم پروپیگنڈہ بھی کیا گیا ۔

حالات کی نزاکت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شرپسندوں نے ملک کے مختلف حصوں میں نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اورشاہرات پر گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ تین روز تک ملک کا بیشتر حصہ جام رہا ۔ حکومت نے آگے بڑھتے ہوئے تحریک لبیک کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ایک معاہدہ کیا جس کے بعد احتجاج کا سلسلہ ختم کیا گیا ۔ تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدے کی شقوں کی مطابق حکومت آسیہ مسیح کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل پر مخالفت نہیں کریگی جبکہ تحریک لبیک کے گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ تحریک لبیک عوام کی تکلیف پر معذرت خواہ ہے۔ تاہم اب ایک بار پھرتحریک لبیک کی جانب سے آج کے دن 25نومبر کو جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد کو ملانے والے فیض آباد انٹر چینج پر احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا اور حکومت کی درخواست کے باوجود احتجاج کی کال واپس نہ لی گئی جس پر نقص امن کے خدشات کے تحت فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے پنجاب حکومت نے تحریک لبیک کی اعلیٰ قیادت کو 3ایم پی او کے تحت 30روز کیلئے نظر بند کردیا ہے ۔ آسیہ مسیح کا نام ای سی ایل میں ڈالے اور اس کی رہائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے گزشتہ رات نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کا

نام ای سی ایل پر ڈالنے سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے، سپریم کورٹ ہی آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل پر ڈالنے یا نہ ڈالنے کا حکم دے سکتی ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کی تابعداری کر کے قرآن و سنت کے حکم کے مطابق چل رہے ہیں، ٹی ایل پی سے معاہدہ میں کچھ غلط نہیں ہے، لوگوں کی املاک کو پہنچانے والے لوگوں کو نہیں چھوڑا جاسکتا ۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…