اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کون سچا کون جھوٹا، دو وفاقی وزرا آمنے سامنے آگئے، عمران خان کیلئے نئی مصیبت کھڑی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق چند روز قبل چیئرمین سینٹ نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے روئیے کی وجہ سے ان کے سینٹ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی جس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا اپنے بیان میں
کہنا تھا کہ ان کے سینٹ میں داخلے پر پابندی کا وفاقی کابینہ اور وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیا ہے اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔تاہم فواد چوہدری کے بیان پر سینٹ اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔ اس حوالے اب دوبارہ بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بات پر قائم ہیں۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپنی بات پر قائم ہوں کابینہ میٹنگ میں اس معاملہ پر بات ہوئی تھی، علی محمد خان نے بعد میں سینیٹ میں غلط بیان دیا تھا، ممکن ہے علی محمد خان اس وقت اجلاس سے اٹھ گئے ہوں گے جب یہ بات ہوئی، کابینہ کی میٹنگ ختم ہوتے وقت میں نے سوال اٹھایا تو وزیراعظم نے کہا یہ بالکل غلط ہے ایسا نہیں ہونا چاہئے، وزیراعظم نے بعد میں مجھے بتایا کہ انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے بھی بات کی ہے اور ان کو بھی کہا کہ آپ اس طرح نہیں کرسکتے ۔، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کون؟ ان کے ساتھ میری کیا لڑائی ہے، سینیٹ میں نہیں بلائیں گے تو نہیں جائیں گے ہمارا کیا ہے۔حکومت کی کارکردگی سے متعلق سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے سو دنوں میں 34اقدامات کیے ہیں، وزیراعظم 29نومبر کو ان اقدامات کا خلاصہ قوم کے سامنے رکھیں گے، ہم نے سو دنوں میں بنیاد دیدی ہے اب اس پر عمارت تعمیر کرنی ہے، نوجوانوں کو روزگار دینے کے وعدے پر عمل شروع ہوگیا ہے، پنجاب میں دو سوٹیکسٹائل ملز بحال ہورہی ہیں وہاں پر ہی ہزاروں لوگوں کو روزگار ملے گا، پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا پراجیکٹ مکمل ہوچکا ہے۔