اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )مالم جبہ میں جنگلات کی 275ایکڑ زمین کی متنازعہ لیز کا معاملہ، نیب تحقیقات میں وزیراعظم میں تعینات بیوروکریٹ نے کچا چٹھا کھول دیا، اہم طاقتور وزیر پر ذمہ داری ڈال دی، طاقتور وزیر ناراض۔ تفصیلات کے مطابق جنگ گروپ کے معروف صحافی اعزاز سید نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مالم جبہ میں جنگلات کی 275ایکڑ زمین کو
متنازعہ لیز پر دینے کے معاملے پر وفاق کے طاقتور حلقوں میں تنازعہ پیدا ہو چکا ہے ۔ اپنی رپورٹ میں اعزاز سید کا کہنا تھا کہ نیب کو دیئے گئے بیان پر حکومت کی دو اعلیٰ شخصیات میں اختلافات سامنے آئے ہیں۔وزیر اعظم ہائوس کےایک بیوروکریٹ نے متنازعہ لیز کی ذمہ داری خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام پر ڈالی تھی۔بیوروکریٹ نے نیب کو اپنے بیان میں بتایا ہے کہ نجی فرم کو زمین کی متنازعہ لیز دیئے جانے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام کی ہے۔رواں برس جنوری سے نیب کے پی کے نے اپنے چیئرمین کی ہدایات پر مالم جبہ میں جنگلات کی 275 ایکڑ زمین کے معاملے کی تحقیقات کی تھیں یہ زمین 33 سالہ لیز پر دی گئی ۔یہ وہ دور تھا کہ جب کہ طاقتور وزیر خیبر پختونخوا میں اعلیٰ عہدے پر تھے ، جب کہ بیوروکریٹ صوبے میں مختلف انتظامی عہدوں پر فرائض انجام دے رہے تھے۔25 اکتوبر کو بیوروکریٹ پشاور میںبڑےاسکینڈل سے متعلق نیب تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے ۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے بیان میں نیب کو بتایا تھاکہ انہو ں نے زمین کی لیز نہیں کی اور نہ ہی وہ اس کا حصہ تھے تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کوئی بھی سیکرٹری آزادانہ طور پر متعلقہ حکام کی منظوری کے بغیر لیز نہیں دے سکتا ۔بیوروکریٹ سے جب دی نیوز نے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ جب اس منصوبے کی نیلامی کی گئی تھی اور
اجلاس میں ٹی او آرز اور لیز کی مدت کی منظوری دی گئی تھی تو میری اس وقت تک متعلقہ محکمےمیں تقرری نہیں ہوئی تھی ۔میرے بیان سے وزیر کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ زیادہ تر کام میری تقرری سے قبل کیا جاچکا تھا۔مذکورہ معاملے سے متعلق وزیر کو بارہا کالز کی گئیں اور انہیں ان کے واٹس ایپ نمبر پر پیغام بھی بھیجا جس کا جواب موصول نہیں ہوسکا۔