ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میں مری سے الیکشن ہارگیا بس بات ختم کرو۔۔۔مری سے الیکشن کیوں ہارے؟ شاہد خاقان عباسی کے جواب پر اینکر عائشہ بخش کیوں ہنستی رہیں؟ سابق وزیراعظم چبھتے ہوئے سوالات پر تپ گئے، پھر کیا ہوا؟

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم و موجودہ ایم این اے شاہد خاقان عباسی اپنے آبائی حلقے مری سے انتخاب کیوں ہارے؟خود ہی بڑا انکشاف کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں اینکر عائشہ بخش نے سابق وزیراعظم و موجودہ ن لیگ کے ایم این اے شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہ آپ مری سے اپنا انتخاب کیوں اس بار ہار گئے؟ جس پر جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی

کا کہنا تھا کہ میں انتخاب ہار گیا ،بات ختم ہو گئی، عوام نے ووٹ نہیں دئیے ، انتخابات کے حقائق میرے حلقے کے عوام جانتے ہیں۔ لاہور سے انتخاب لڑنے کے حوالے سےعائشہ بخش نے سوال کیا کہ کیا ن لیگ کے پاس لاہور سے کوئی نمائندہ نہیں تھا جو آپ کی جگہ الیکشن میں کھڑا ہوتا۔ جس کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ووٹر کا حق ہے کہ وہ ووٹ دے یا نہ دے ۔ میرے لئے یہ باعث فخر ہے کہ لاہور کے عوام نے مجھے تقریباََ 50ہزار کی اکثریت سے کامیاب کیا، یہ پاکستان میں جمہوریت کی فتح ہے، یہ پاکستان میں ووٹر کی فتح ہے ۔ اس موقع پر عائشہ بخش نے سوال کیا کہ آپ کو آپ کے حلقے کا ووٹر ووٹ نہ دے ، یہاں تو ووٹ ن لیگ کا تھا، تو پھر ن لیگ کا کوئی نمائندہ لاہور سے سامنے آنا چاہئے تھا، اور اس حوالے سے عمران خان پر بھی تنقید ہوتی ہے کہ وہ ایک سے زائد نشستوں پر الیکشن لڑتےہیں۔ عائشہ بخش کے سخت سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم ایم این اے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ یہ آپ کی رائے تو ہو سکتی ہے مگر حلقے کے عوام کی رائے یہ نہیں، آپ وہاں جا کر یہ بات پوچھ لیں۔ قومی اسمبلی کا ممبر جو ہوتا ہے وہ کہیں سے بھی آسکتا ہے وہ کسی صوبے سے آسکتا ہے، ماضی میں آتے رہے ہیں لوگ ، لوگ جس شخص کو منتخب کرتے ہیں اس کے کریکٹر کو دیکھتے ہیں، اس کے ماضی کو دیکھتے ہیں، اس کی اہلیت کو دیکھتے ہیں

اور فیصلہ کرتے ہیںاور لاہور کے عوام نے میرے حق میں فیصلہ کیا۔ اس موقع پر عائشہ بخش نے ایک اور چبھتا ہوا سوال کیا کہ کیا لاہور کے ووٹر نے آپ کو ووٹ ڈالنے سے پہلے ن لیگ دیکھا ہو گا، شیر کا نشان دیکھا ہو گا یا شاہد خاقان عباسی دیکھا ہو گا۔ جس پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے امید ہے کہ جماعت دیکھی ہو گی کہ یہ شخص اس جماعت کا ہے اور اس کا وفادار ہے اور ہم بھی اس جماعت کے ہیں ، اس شخص میں قابلیت ہے لہٰذا انہوں نے مجھے ووٹ دیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…