اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

میں مری سے الیکشن ہارگیا بس بات ختم کرو۔۔۔مری سے الیکشن کیوں ہارے؟ شاہد خاقان عباسی کے جواب پر اینکر عائشہ بخش کیوں ہنستی رہیں؟ سابق وزیراعظم چبھتے ہوئے سوالات پر تپ گئے، پھر کیا ہوا؟

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم و موجودہ ایم این اے شاہد خاقان عباسی اپنے آبائی حلقے مری سے انتخاب کیوں ہارے؟خود ہی بڑا انکشاف کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں اینکر عائشہ بخش نے سابق وزیراعظم و موجودہ ن لیگ کے ایم این اے شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہ آپ مری سے اپنا انتخاب کیوں اس بار ہار گئے؟ جس پر جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی

کا کہنا تھا کہ میں انتخاب ہار گیا ،بات ختم ہو گئی، عوام نے ووٹ نہیں دئیے ، انتخابات کے حقائق میرے حلقے کے عوام جانتے ہیں۔ لاہور سے انتخاب لڑنے کے حوالے سےعائشہ بخش نے سوال کیا کہ کیا ن لیگ کے پاس لاہور سے کوئی نمائندہ نہیں تھا جو آپ کی جگہ الیکشن میں کھڑا ہوتا۔ جس کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ووٹر کا حق ہے کہ وہ ووٹ دے یا نہ دے ۔ میرے لئے یہ باعث فخر ہے کہ لاہور کے عوام نے مجھے تقریباََ 50ہزار کی اکثریت سے کامیاب کیا، یہ پاکستان میں جمہوریت کی فتح ہے، یہ پاکستان میں ووٹر کی فتح ہے ۔ اس موقع پر عائشہ بخش نے سوال کیا کہ آپ کو آپ کے حلقے کا ووٹر ووٹ نہ دے ، یہاں تو ووٹ ن لیگ کا تھا، تو پھر ن لیگ کا کوئی نمائندہ لاہور سے سامنے آنا چاہئے تھا، اور اس حوالے سے عمران خان پر بھی تنقید ہوتی ہے کہ وہ ایک سے زائد نشستوں پر الیکشن لڑتےہیں۔ عائشہ بخش کے سخت سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم ایم این اے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ یہ آپ کی رائے تو ہو سکتی ہے مگر حلقے کے عوام کی رائے یہ نہیں، آپ وہاں جا کر یہ بات پوچھ لیں۔ قومی اسمبلی کا ممبر جو ہوتا ہے وہ کہیں سے بھی آسکتا ہے وہ کسی صوبے سے آسکتا ہے، ماضی میں آتے رہے ہیں لوگ ، لوگ جس شخص کو منتخب کرتے ہیں اس کے کریکٹر کو دیکھتے ہیں، اس کے ماضی کو دیکھتے ہیں، اس کی اہلیت کو دیکھتے ہیں

اور فیصلہ کرتے ہیںاور لاہور کے عوام نے میرے حق میں فیصلہ کیا۔ اس موقع پر عائشہ بخش نے ایک اور چبھتا ہوا سوال کیا کہ کیا لاہور کے ووٹر نے آپ کو ووٹ ڈالنے سے پہلے ن لیگ دیکھا ہو گا، شیر کا نشان دیکھا ہو گا یا شاہد خاقان عباسی دیکھا ہو گا۔ جس پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے امید ہے کہ جماعت دیکھی ہو گی کہ یہ شخص اس جماعت کا ہے اور اس کا وفادار ہے اور ہم بھی اس جماعت کے ہیں ، اس شخص میں قابلیت ہے لہٰذا انہوں نے مجھے ووٹ دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…