بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے بعد چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کی سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کیساتھ کیا کام شروع کر دیا گیا؟ اب وہ کن حالات سے گزر رہے ہیں؟جانئے

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)آسیہ مسیح فیصلے کے بعد سکیورٹی خدشات، چیف جسٹس ثاقب نثار اور دیگر ججز کی سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی سکریننگ کا عمل شروع، تفصیلات کے مطابق آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے کے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار اور دیگر ججز کی سکیورٹی پر پیدا ہونیوالے خدشات کے بعد سکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کی سکریننگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے

اور اس حوالے سے ججز، ان کے گھروں اور عدالتی حدود میں تعینات سکیورٹی اہلکاروں کو سوالنامے دے دئیے گئے جبکہ ان سکیورٹی اہلکاروں کے تفصیلی انٹرویوز کا عمل بھی جاری ہے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سوالنامے میں سکیورٹی اہلکاروں سے سوال پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہمارے ملک کی پالیسی مغربی ممالک کے دبائو کا شکار ہے؟ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بارے میں رائے اور ملکی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار آپ کس کو سمجھتے ہیں؟ نماز عموماً کہاں اور کس جگہ ادا کرتے ہیں؟ لال مسجد اور اس کی انتظامیہ کے بارے میں آپکی کیا رائے ہے؟ کس اسلامی فرقے کو آپ اسلام کے زیادہ قریب سمجھتے ہیں؟ کیا دہشت گردوں کی ’سزائے موت‘ کا فیصلہ درست ہے؟ کونسا نظام تعلیم بہتر ہے؟ مدرسہ یا سکول؟ قرآن مجید پڑھا یا حفظ کیا ہے اگر حفظ کیا ہے تو کون سے مدرسے سے فارغ التحصیل ہیں؟جبکہ ان اہلکاروں سے ڈیوٹی کے حوالے سے بھی سوال کیا گیا ہے کہ آیا وہ اپنی تعیناتی اور ڈیوٹی سے مطمئن ہیںاور ان کو کون کونسے محکمانہ مسائل درپیش ہیں جبکہ ان کی من پسند پوسٹنگ سے متعلق بھی سوال کیا گیا ہے۔ ان سکیورٹی اہلکاروں کے انٹرویو ڈی آئی جی سکیورٹی وقار چوہان کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی سپریم کورٹ میں کررہی ہے جس میں ایس ایس پی، ایس پی سپریم کورٹ، ڈی ایس پی سپریم کورٹ، ڈی ایس پی سکیورٹی، اے آئی جی سپیشل برانچ اور دو ڈاکٹرز بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ آسیہ مسیح کا فیصلہ آنے کے بعد مذہبی جماعتوں کی طرف سے فیصلہ دینے والے ججز کے خلاف فتویٰ دیا گیا تھاجس کے بعد ان ججز کی سکیورٹی کے حوالے سے خدشات پیدا ہو گئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…