اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے اپنے خرچے پر پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو دماغی معائنہ کرانے کا مشورہ دے دیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے رہنما ایم این اے شاہد خاقان عباسی نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہاسمبلی سمیت جس فورم پہ الزام لگانا ہے لگاؤ ،
لوگ حکومت سے کتنے خوش ہیں ، یہ سڑک پر جا کر لوگوں سے پوچھ لیا جائے، ابھی سو دن پورے نہیں ہوئے کیا کوئی عمران خان کا نام لیوا باقی بچا ہے؟ان کے 100 دن کی رپورٹ آئے گی تو پتا چلے گا کہ انہوں نے کیا کیاہے؟شاہد خاقان عباسی نے تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے جو باتیں کیں ہمیں علم نہیں تھا، وہ بھی وزیراعظم نے ہمیں بتائیں، مسلح افواج اور عدلیہ کے خلاف باتوں کا کم ازکم مجھے تو علم نہیں تھا، لوگ حکومت سے کتنے خوش ہیں ، یہ سڑک پر جا کر لوگوں سے پوچھ لیا جائے، ابھی سو دن پورے نہیں ہوئے کیا کوئی عمران خان کا نام لیوا باقی بچا ہے؟ان کے 100 دن کی رپورٹ آئے گی تو پتا چلے گا کہ انہوں نے کیا کیاہے؟شاہد خاقان عباسی نے تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے جو باتیں کیں ہمیں علم نہیں تھا، وہ بھی وزیراعظم نے ہمیں بتائیں، مسلح افواج اور عدلیہ کے خلاف باتوں کا کم ازکم مجھے تو علم نہیں تھا، اس کے بعد سوشل میڈیا پر دیکھا تو مظاہرین نے بہت سی باتیں کی ہوئی تھیں، ہم تشدد کے خلاف ہیں، راتوں رات معاہدہ ہوا جس کی کسی کوکوئی سمجھ نہیں۔سابق وزیراعظم سے سوال کیا گیا کہ وزیراطلاعات پنجاب فیاض چوہان کہتے ہیں کہ جلاؤ گھیراؤ میں (ن) لیگ کے کارکن ملوث ہیں؟ اس پر شاہد خاقان عباسی نے صوبائی وزیر کا دماغی معائنہ کرانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اس کی فیس دینے کو تیار ہوں۔