بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک گیر احتجاج کا اعلان، انتہائی اقدام کی دھمکی دیدی گئی‎

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نوشہرہ (آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (س) کے مرحوم سربراہ مولانا سمیع الحق کے بہیمانہ قتل کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان جے یو آئی (س) کے قائم مقام امیر اور مرحوم کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی مولانا حامد الحق نے اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مولا نا سمیع الحق کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

مولانا حامد الحق نے واضح کیا کہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات میں پیش رفت کا انتظار کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کے سربراہ کو سینے پر چھریاں ماری گئیں اور ان کی پشت پر کوئی نشان نہیں تھا۔جمعیت علمائے اسلام (س) کے قائم مقام امیر نے خبردار کیا کہ اگر مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات میں کوئی کوتاہی محسوس کی تو مذہبی جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس بلا کر اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔مولانا سمیع الحق معروف مذہبی اسکالر، نامور سیاست دان اور عالمی شہریت یافتہ دینی درسگاہ دار العلوم حقانیہ کے مہتمم وسربراہ تھے۔ وہ دفاع پاکستان کونسل کے چئیرمین اور جمیعت علما اسلام (س) کے امیر کی حیثیت سے سیاست میں متحرک و فعال تھے۔بحیثیت سینیٹر ایوان بالا کے رکن رہ چکنے والے مولانا سمیع الحق گزشتہ کچھ عرصے سے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی اتحادی تھے۔18 دسمبر 1937 کو اکوڑہ خٹک میں پیدا ہونے والے مولانا سمیع الحق کے والد مولانا عبدالحق بھی ممتاز عالم دین تھے۔مرحوم نے 1946 میں دار العلوم حقانیہ سے ابتدائی تعلیم کے حصول کا سلسلہ شروع کیا اور پھرتفسیر، حدیث، عربی ادب، منطق اور فقہ کے علوم سیکھے۔پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کو جب بعض عناصر کی جانب سے غیر اسلامی قرار دے کر اس کے خلاف باقاعدہ مہم چلائی گئی تو مولانا سمیع الحق نے نو دسمبر 2013 کو پولیو قطروں کی حمایت میں باقاعدہ فتویٰ جاری کیا،

واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس عاملہ اور چاروں صوبوں کے نمائندوں کا ہنگامی اجلاس دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں منعقد ہوا جس میں قائد جمعیت حضرت مولاناسمیع الحق کی شہادت اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاناسمیع الحق صاحب کی شہادت امت مسلمہ کے لئے عظیم سانحہ ہے اورا سکے ذمہ دار وہ ملک اوران کے ایجنٹ ہیں جو پاکستان کے دشمن ہیں اور پاکستان کا امن تباہ وبربادکرنا چاہتے ہیں،

ناموس رسالت کے تحفظ کے سلسلہ میں مولاناسمیع الحق کاقائدانہ کردار ۔ امت کی ترجمانی تھا، اوراس پر انہیں شہید کیا گیا۔ انہیں شہید ناموس رسالت کا لقب دیا جاتا ہے اور عہد کیا جاتا ہے کہ ان کا مشن جاری رہے گا،جمعیت علماء اسلام ناموس رسالت کی حفاظت کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی،حکومت اورا سکے مقتدر اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مولاناسمیع الحق شہید کے قتل کی سازش کو بے نقاب کریں اور قاتلوں کو تلاش کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں،

جمعیت علماء اسلام نے مولاناسمیع الحق کے سیاسی جانشین کے طورپر ان کے صاحبزادے مولانا حامد الحق حقانی کو جمعیت کا قائم مقام امیر منتخب کیا ہے، ان کی قیادت میں جمعیت ملک میں نفاذ شریعت کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، جمعیت کی مرکزی مجلس شوریٰ کا جلاس 11-12 نومبر کو لاہور میں منعقد ہوگا جس میں مولانا کی شہادت ا ور اس سلسلے میں حکومتی ذمہ داری کے متعلق آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ جمعیت ۹۔نومبر کے جمعہ کو پورے ملک میں یوم احتجاج کے طورپر منائے گی ،

علماء وخطبا خطبات جمعہ میں مولانا شہید کی ملی دینی قومی علمی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کریں گے، اور قراردادوں کے ذریعہ حکومت سے پرزور مطالبہ کریں گے کہ مولانا شہید کے قاتلوں کو جلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ۔ ملک بھر میں مولانا کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لئے سیمنار تقریبات اور اجتماعات منعقد کئے جائیں گے۔ اور ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا جائے گا۔جمعیت علماء اسلام نے اپنے تمام کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ دیگر تنظیموں ،

سیاسی ومذہبی شخصیات اور دینی مدارس کو ان تقریبات میں شرکت کی دعوت دیں اور شہید ناموس رسالت مولانا سمیع الحق کی عالم اسلام کے لئے خدمات،جہاد مجاہدین کی سرپرستی اوردنیا بھر میں جاری آزادی کی تحریکوں کی پشتبانی کے پہلو کو اجاگر کریں۔ مولانا سمیع الحق کی شہادت ،عالم اسلام کا سانحہ ہے اور حکومت کے تحقیقاتی اداروں کے لئے مولانا کے قاتلوں کو گرفتار کرنے اور اس سازش کو بے نقاب کرنے کا چیلنج درپیش ہے، جمعیت اس سلسلہ میں تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت کا انتظار کرے گی۔ پرامن جدوجہد کے ذریعہ اپنے مطالبات پر زور دے گی

اور اگر کوئی کوتاہی محسوس ہوئی تو تمام دینی جماعتوں کی طرف سے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا حامد الحق حقانی نے واضح کیا کہ مولانا شہید کا مشن جاری رکھا جائے گا، جو قوتیں ان پر حملے میں ملوث ہیں ان کا تعاقب کریں گے، انہوں نے کہاکہ مولانا، اسلام دشمن قوتوں کا ہدف تھے، اور ناموس رسالت کی حفاظت میں انہیں شہید کیا گیا ہے ، مختلف ملکوں اور ابلیسی ایجنڈوں کی طرف سے ان کی شہادت کے سانحے کا رخ موڑنے کی جو کوشش کی جارہی ہے اس کا ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، انہوں نے منفی پروپیگنڈہ کرنے والوں کو وارننگ دی کہ جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈہ بند کردیں، ہم حقائق بھی سامنے لائیں گے اور مولانا کی شہادت میں ملوث کرداروں کو بھی بے نقاب کریں گے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…