منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

آسیہ بی بی کی رہائی کیخلاف احتجاج، پنجاب پولیس نے مظاہرین کے خلاف آپریشن سے ہی انکار کردیا کیونکہ۔۔۔ مقامی اخبار کا ایسا دعویٰ کہ پورا ملک دم بخود رہ گی

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس میں مداخلت اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں صرف پولیس کو نشانہ بنایا جانا حکومت کو مہنگا پڑ گیا، پنجاب پولیس نے مظاہرین کے خلاف آپریشن سے ہی انکار کر دیا، حکومت کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج اور رینجرز کی خدمات حاصل کرنا پڑ گئیں، مؤقر قومی اخبار کی رپورٹ نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا۔ تفصیلات کے مطابق آسیہ بی بی

کی رہائی کی فیصلے کے بعد بڑی تعداد میں ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور اس کا سب سے زیادہ زور پنجاب اور جڑواں شہروں میں دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کا تہیہ کر لیا ہے اور گزشتہ رات وزیراعظم عمران خان نے احتجاج کرنیوالوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر قانون کو ہاتھ میں لیا گیا تو ریاست اپنی ذمہ داریاں پوری کریگی۔ نوائے وقت کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے فوج اور رینجرز کی خدمات طلب کر لی ہیں ۔ حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144نافذ کر دی ہے اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر تے ہوئے پولیس کو مظاہرین سے نمٹنے کیلئے فری ہینڈ دیا ہے تاہم پنجاب پولیس کی جانب سے اس نازک صورتحال پر مظاہرین کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے سے انکار کر دیا گیا ہے اور افسران اور اہلکار خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے آسیہ بی بی کیس کے عدالتی فیصلے کے خلاف جگہ جگہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کو قانون کو ہاتھ میں لینے سے روکنے، دفعہ 144 پر عملدرآمد کرانے اورکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس حکام کو احکامات جاری کرتے ہوئے فری ہینڈ دیا گیا ہے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں صرف پولیس افسران و اہلکاروں

کو نشانہ بنائے جانے پر محکمہ پولیس میں کھل کر گروپ بازی سامنے آگئی ہے جس پر حکومتی حکام اور ان کی اپنی پولیس لابی سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق حکومت نے گزشتہ روز دو دن ہی قبل چارج لینے اور پولیس افسران سے کرائم میٹنگ کرنے والے سی سی پی او ذوالفقار حمید کو 15 دسمبر 2018 تک کام سے روک کر مینجمنٹ کورس مکمل کرنے اور پرانے سی سی پی او

بی اے ناصر کو ہی ڈیڑھ ماہ کے لئے چارج دے دیا ہے جبکہ ڈی آئی جی، وی وی آئی پی سکیورٹی سپیشل برانچ پنجاب لاہور عمران محمود کو بھی تبدیل کر کے ان کی جگہ سہیل حبیب تاجک کو ڈی آئی جی، وی وی آئی پی سکیورٹی سپیشل برانچ پنجاب لاہور لگا دیا گیا ہے۔ ان حالات میں حکومت نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج اور رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…