اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی جی اسلام آباد تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر چیف جسٹس برہم، فوری طور پر عدالت طلب کر لیا، اد چودھری کو میں بتاؤں گا الیکشن کرانے کی کیا ضرورت تھی، جسٹس ثاقب نثار۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان
میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ کر رہا ہے۔ اس دوران سماعت میں وقفہ کیا گیا ہے۔ وقفے سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو فوری طور پر عدالت طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب ملک بیوروکریسی سے چلوانا ہے تو پھر الیکشن کروانے کی کیا ضرورت تھی؟چیف جسٹس ثاقب نثار نے فواد چودھری نے بیان کا نوٹس لے لیا اور وفاقی وزیر اطلاعات کو فوری عدالت طلب کر لیا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ فوادچودھری نے کہابیوروکریٹس سے حکومت چلالیں،پتہ کرائیں گے پردے کے پیچھے کون ہے؟بادی النظرمیں فوادچودھری نے عدالتی کارروائی پربات کی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کل ایک وزیرنے کہاملک میں الیکشن کرانے کی کیاضرورت ہے؟میں بتاؤں گاملک میں الیکشن کرانے کی کیا ضرورت ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراطلاعات نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، کیااس طرح بیان دیاجاتاہے،ایساہم سوچ بھی نہیں سکتے،عدالت نے اعظم سواتی کو بھی طلب کر لیا اورفارم ہاؤس کے ملکیتی کاغذات بھی منگوالیےہیں ، کچھ دیر بعد وقفے کے بعد دوبارہ سماعت شروع کی جائیگی۔