اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیر اطلاعات وترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جنت کے جھوٹ بولنے والی حکومت نے عوام کو مہنگائی کی دوزخ میں جھونک دیا ہے،قوم کو بتایا جائے حکومت کن شرائط پر آئی ایم ایف پاس گئی ہے،ڈالر کی قیمت میں ایک دن میں 10 روپے کا اضافہ اتفاق نہیں، اسد عمر بتائیں اضافے سے کس سرمایہ کار گروپ کو فائدہ پہنچایا گیا،قوم کو بتایا جائے آئی ایم ایف کی
ڈیل سے پہلے ہی گیس، تیل کی قیمتیں کیوں بڑھائی گئی ہیں؟،چیف جسٹس آئی جی پنجاب کی تبدیلی کا نوٹس لیں اس پر جے آئی ٹی بنائی جائے، محمد شہباز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ،فی الفور رہا کیا جائے،حکومت کو حکومت چلانے کے بنیادی اصول بھی معلوم نہیں ہیں، حکومت کو چیلنج ہے وہ سی پیک جیسے منصوبے کا چوتھا حصہ ہی متعارف کروا دے، وزراء ایسی زبان استعمال کرتے ہیں جو ہم گھروں میں استعمال نہیں کرسکتے، 14 دن میں قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلائے جانے تک ہم پارلیمان کے باہرہی اجلاس کریں گے، جب جب حکومت جھوٹ بولے گی ہم عوام کو تب تب آگاہ کریں گے،50 دن کی کارکردگی سوچی سمجھی سازش ہے ،حکومت ملک سے سرمایہ کاری کو ختم کرنا چاہتی ہے، ہیلی کاپٹر کیس میں عمران خان کو گرفتار کیا جانا چاہئے، جو میعار انہوں نے قائم کیا ہے اس پر پورا اترنا چاہئے۔منگل کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات و ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج آپ سب کو زحمت ملکی مفاد میں دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں اپوزیشن کی پریس کانفرنس کیلئے پی آئی ڈی بہت احتجاج ہوا تھا ،ہمیں انتظار رہیگا کہ فواد چودھری کب اپوزیشن کیلئے پی آئی ڈی کو کھولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کادعویٰ کیا تھا آج انہیں اس پر شرم کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ حکومت کن شرائط پر آئی ایم ایف پاس گئی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے
اور کشکول توڑنے کا کہا تھااب عمران خان آئی ایم اے کے پاس جانے پر قوم سے معافی مانگیں اور بتائیں کہ انہوں نے جھوٹ کیوں بولا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتفاق نہیں کہ ایک دن میں ڈالر کی قیمت میں 10 روپے کیسے اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی کی قوم کو وجہ بتائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ کرکے کس سرمایہ دار گروپ کو فائدہ پہنچایا گیا ہے اس کا نام بتایا جائے، وزیر خزانہ اسد عمر کو
مہلت ہے ،سرمایہ دار کا نام بتائیں ورنہ میں بتائوں گی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ جنت کے جھوٹ بولنے والی حکومت نے عوام کو مہنگائی کی دوزخ میں جھونک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو بتائے کہ وہ صرف دعویٰ ہی کرسکتے تھے۔ترجمان (ن) لیگ نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کی ڈیل سے پہلے ہی گیس، تیل کی قیمتیں کیوں بڑھائی گئی ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے کہ کرپشن کا شور کرتے ہیں تو
حکومت کے پیٹ میں درد ہوجاتا ہے، آج بتایا جائے کہ آئی جی پنجاب محمد طاہر کو کیوں ہٹایا گیا؟،محمود الرشید کے بیٹے کو کس حالت میں گرفتار کیا گیا؟،پاک پتن کے ڈی پی او کو کیوں معطل کیا گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب کی تبدیلی پر جے آئی ٹی بنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ منشاء بم کا بیان ریکارڈ ہوچکا ہے تو حکومت قوم آگاہ کرے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر محمد شہباز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے،
انہیں اس کیس میں گرفتار کیا گیاجو انہوں نے خود رکوایا۔ انہوں نے کہا شہباز شریف کو ایک مفروضہ کے اوپر گرفتار کیا گیاہے،جس طرح شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا کیا وہ مفرور تھے؟۔ انہوں نے کہا کہ محمد شہباز شریف کو فی الفور رہا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نئے آئی جی سے ضمنی انتخابات میں نتائج لینے ہیں اس لئے ان کا تبادلہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس آئی جی پنجاب کے تبادلے کا نوٹس لیں،
ضمنی انتخابات کے اعلان کے بعد ایسا کوئی تبادلہ نہیں کیا جاسکتا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ریلوے سے متعلق لوگوں کو تماشا دکھایا جارہا ہے،ہمارے دور میں ریلوے میں 5 ہزار نوکریاں طریقہ کار کے مطابق دی گئیں،5 سال میں ڈیڑھ کروڑ مسافروںکا ریلوے کے سفر میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میانوالی سے راولپنڈی چلائی جانیوالی ٹرین کا خسارہ قوم کو بتایا جائے۔ ترجمان (ن) لیگ نے کہا کہ ہمارے دور میں ریلوے کی
آمدن 18 سے 50 ارب روپے بڑھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو حکومت چلانے کے بنیادی اصول بھی معلوم نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اداروں کیساتھ سیاسی انتقام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم عمران خان نے تاریخی خطاب کیا جس پر جگ ہنسائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چیلنج ہے کہ
یہ سی پیک جیسے منصوبے کا چوتھا حصہ ہی متعارف کروا دے۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ میں کمی، تاریخی مہنگائی ہوئی ہے ،لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اس پر حکومت کی توجہ نہیں ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ سی این جی کے ٹائلٹ کی صفائی وزیر اعظم خود دیکھیں گے کیا یہ کام ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ وزرا ایسی زبان استعمال کرتے ہیں جو ہم گھروں میں استعمال نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس جلد بلایا جائے ،
ریکوزیشن پر 90 ارکان کے دستخط موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فواد چودھری کہتے ہیں 90 ارکان ہونگے تو اجلاس بلا لیں گے تو اپ سپیکر صاحب سے پوچھ لیں، 14 دن میں قومی اسمبلی کا اجلاس جب تک نہیں بلایا جاتا ہم پارلیمان کے باہر اجلاس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات اور وزارت عظمیٰ کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں،فواد چودھری اب تحریک انصاف کے ترجمان نہیں ہیں،جب جب حکومت جھوٹ بولے گی
ہم عوام کو تب تب آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فواد چودھری فیک نیوز کی ویب سائٹ پر اپنا ایک سیکشن بھی بنا لیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے احتساب کمیشن کو تالا لگایا رکھا اب یہ پی اے سی کو بھی چلنے نہیں دینا چاہتے،پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر بن گیا تو 80 ارب روپے کے کھڈوں کی پوچھ گچھ کون کرے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی آئی اے کو ٹھیک کرنے گئے تو وہاں گولیاں چلوائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ فواد چودھری پہلے پیپلزپارٹی کی جڑوں میں بیٹھے ،ہمارے پاس بھی آئے تھے ہمارا ایسا مزاج نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی ترقی کیلئے محمد نواز شریف اور محمد شہباز شریف نے دن رات ایک کیا،چین جیسے تاریخی دوست کو کس طرح دبایا جارہا ہے،بھارت اور امریکہ کی خوشنودی کیلئے یہ کیا نہیں کررہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں مہنگائی ایک تماشا نہیں ہے،انوویشن کے
نام پر لوگوں کو بیوقوف بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 دن کی کارکردگی ایک سوچی سمجھی سازش ہے جو دھرنے کی کڑی ہے،حکومت ملک سے سرمایہ کاری کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب شروع کریں اور علیمہ خان اور دیگر کی پراپرٹی بتائیں،ہم صرف 100 دن کا انتظار کررہے ہیں جس کے بعد آپ کو تمام ویژن کا جواب دینا ہوگا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج بھی جھوٹے الزام پر محمد نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے تھے،جھوٹے الزام پر ان کا تو وکیل تک پیش نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کیس میں عمران خان کو گرفتار کیا جانا چاہئے، جو میعار انہوں نے قائم کیا ہے اس پر انہیں پورا اترنا چاہئے۔