واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یونائیٹڈ انسٹی ٹیوٹ آف پیس واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باہمی تعلقات اور دوطرفہ رابطوں سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوا، دونوں ممالک کو مثبت پہلوؤں کی طرف دیکھنا ہوگا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں مشکلات کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں ہے، افغانستان ایک آزاد ملک ہے وہ اپنے فیصلے خود کر سکتا ہے اور ہم افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں حالات کی بہتری پر دو طرفہ تعلقات منحصر ہیں۔ خطاب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں ہے اور ہم پرامن افغانستان چاہتے ہیں، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں اور وہاں پرتشدد کارروائیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی تعداد 27 لاکھ ہے، دہشت گردوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پر الزامات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، پاکستان وزیر خارجہ نے کہاکہ دہشت گردی کے سامنے سر نہیں جھکا سکتے ہیں، اس موقع پر انہوں نے امریکی اراکین کانگریس کو قبائلی علاقوں کے دورے کی دعوت بھی دی اور اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ پاک امریکہ تعلقات گزشتہ دو سال سے مشکلات کا شکار رہے ہیں۔ اعتراف کیا کہ گذشتہ دوسالوں میں پاک امریکہ تعلقات مشکلات کا شکار رہے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یونائیٹڈ انسٹی ٹیوٹ آف پیس واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باہمی تعلقات اور دوطرفہ رابطوں سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوا، دونوں ممالک کو مثبت پہلوؤں کی طرف دیکھنا ہوگا۔