اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سرکاری اشتہاری مہم میں سیاسی لیڈران کی تشہیر کے معاملے میں درخواست دائر کر دی، درخواست میں موقف اپنایاگیا کہ گزشتہ دو سال میں خیبرپختونخوا اور سندھ کی حکومتوں نے قائدین کی تصاویر والے اشتہارات جاری کئے، قانون اور قواعد کے تحت اشتہارات میں تصاویر لگانے پر ممانعت نہیں،
سابقہ پنجاب حکومت کی اشتہاری مہم نیک نیتی پر مشتمل تھی۔ پیر کو سپریم کورٹ میں سرکاری اشتہار مہم میں سیاسی لیڈران کی تشہیر کے معاملے میں سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے درخواست دائر کی، دخواست ایڈووکیٹ شاہد حامد اور ایڈووکیٹ عائشہ حامد کے ذریعے دائر کی گئی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان میں کئی دہائیوں سے اشتہارات میں وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ اور صدور کی تصاویر لگائی جاتی ہیں، قانون اور قواعد کے تحت اشتہارات میں تصاویر لگانے پر ممانعت نہیں، سابق پنجاب حکومت کی اشتہاری مہم نیک نیتی پر مشتمل تھی، شہباز شریف نے درخواست میں پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے سرکاری اشتہارات کا حوالہ دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ گزشتہ سال 12نومبر کو کے پی حکومت نے جنگلات، ماحولیات کا اردو اخبار میں فل بیچ اشتہار دیا، تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کے اشتہار میں وزیراعلیٰ کے پی اور صدر پی ٹی آئی کی تصاویر تھیں، گزشتہ دو سال میں خیبرپختونخوااور سندھ کی حکومتوں نے قائدین کی تصاویر والے اشتہار جاری کئے ، اشتہار کے ذریعے خود پارٹی کو فائدہ نہیں پہنچایا۔ سپریم کورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سرکاری اشتہاری مہم میں سیاسی لیڈران کی تشہیر کے معاملے میں درخواست دائر کر دی، درخواست میں موقف اپنایاگیا کہ گزشتہ دو سال میں خیبرپختونخوا اور سندھ کی حکومتوں نے قائدین کی تصاویر والے اشتہارات جاری کئے