لاہور (نیوز ڈیسک) منشاء بم کا تحریک انصاف کے کس اہم رہنما سے تعلق ہے اور اس نے کن لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے اس بارے میں موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ منشا بم کا اصل نام منشاء کھوکھر ہے، لاہور کے لینڈ مافیا کے اس بڑے نام کے خلاف 90 کے قریب قتل، اقدام قتل، فائرنگ اور قبضے کے مقدمات درج ہیں،
جو پولیس افسران کارروائی کرتے ہیں ان کے خلاف عدالتوں میں درخواستیں دینا اور رٹ کروانا منشا بٹ کا معمول ہے، رپورٹ کے مطابق منشاء بم کی طرف سے اس وقت بھی مختلف عدالتوں میں پولیس کے خلاف الزامات کی چھ درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ منشاء بم کے ساتھ اربوں روپے کی جائیداد ہتھیانے کی وارداتوں میں محکمہ مال اور ایل ڈی اے کا عملہ بھی برابر کا شریک ہے، قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ملک منشاء کھوکھر ولد حکیم علی کھوکھر کے خلاف پولیس نے 1982 میں ناجائز قبضہ کرنے پر پہلا مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد مقدمات کا ایک سلسلہ چل پڑا، ان مقدمات کی تعداد اس وقت 90 کے قریب پہنچ چکی ہے، جوہر ٹاؤن لاہور کے علاقہ حاکم چوک میں منشاء بم نے لوگوں کی زمینوں پر قبضے کیے ہوئے ہیں، جہاں پر اس نے سکول مارکیٹیں، فرنیچر ہاؤس قائم کر رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ اس نے وکلاء کا اپنا ایک گروپ بھی بنا رکھا ہے جو اس کے کالے کارناموں کی پردہ پوشی اور وکالت کرتے ہیں، رپورٹ کے مطابق گزشتہ 36 سالوں سے پولیس کو کسی بھی محکمہ کی طرف سے ایسی کوئی دستاویز یا ثبوت نہیں دییگئے جن کے ذریعے اس بات کی نشاندہی ہوتی کہ جس جگہ پر منشا بم نے قبضہ کیا وہ کسی اور شہری کی ہے، اسی وجہ سے منشاء بم مزید مضبوط ہوتا چلا گیا اور اسے مزید مضبوط بنانے میں ہر دور کے ایم این اے اور ایم پی ایز کا بھی گہرا ہاتھ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کی مثال یہ ہے کہ جب ملک کرامت کھوکھر کی سپریم کورٹ میں پیشی ہوئی تو ندیم بارا بن بلائے عدالت میں موجود تھے۔