اسلام آباد(آن لائن ) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ میرا میرے بیٹے یا میری بیٹی یا داماد کا ایڈن اور بحریہ ہاؤسنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے ،انٹرپول نے کسی اور کمپنی کے نادہندہ ہونے پر انہیں گرفتار کیاہے ،ایف آئی اے کا اس پورے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ،حکومتی پروپیگنڈا میری طرف سے عمران خان کے خلاف دائر درخواست کی وجہ سے کیا گیا ہے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ ایڈن اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ میرا یا میری بیٹی سمیت خاندان کے کسی بھی فرد کا کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہاکہ میرے داماد کو لندن میں ایف آئی اے نے نہیں بلکہ انٹرپول نے ڈی ٹین کیا ہے میرے داماد کے پاس کینیڈین شہریت ہے وہ کبھی بھی پاکستان نہیں آئے ہیں اس حوالے سے وزیر اطلاعات کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے ان کے خلاف نوٹس بھجوانے پر مشاورت کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ میرے داماد کی گرفتاری کی خبر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مقدمات دائر کرنے کے معاملے کا جواب ہے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد و پشاور ہائی کورٹس سے عمران خان کو نوٹس جاری ہوچکے عمران خان کی نااہلی کا کیس الیکشن ٹریبونل میں دائر کریں گے کل تک قرض نہ مانگنے کا کہنے والے آج آئی ایم ایف سے مذاکرات کررہے ہیں گھر کے برتن کپڑے اور بھینیس بیچ کر ملک نہیں چلایا جاسکتا انہوں نے کہاکہ عدلیہ کوپرویزمشرف کی منتیں نہیں کرنی چاہیے بلکہ طاقت دکھانی چاہئے اور اس کا پاسپورٹ بلاک کرکے پاکستان لانا چاہیے نوازشریف کے خلاف نیب نے کمزور کیس پیش کئے ہیں، سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔اپنے بیان میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہا کہ جس کمپنی کے متعلق بات کی گئی وہاں میرا داماد کبھی ڈائریکٹر رہا ہی نہیں۔
گرفتاری کے حوالے سے افتکار چوہدری نے کہا کہ انٹرنیشنل پولیس نے میرے داماد کو حراست میں لیا ہے، گرفتار نہیں کیا ٗیہ سب انتقامی کارروائیاں ہیں۔ ایک موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ پارٹی ترجمان شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو جونہی مرتضیٰ امجد کی دبئی پولیس کی جانب سے گرفتار ی کی اطلاع ملی انہوں نے فوری طور پر پارٹی کی قانونی ٹیم کو تمام معاملے کا جائزہ لے کر جوابی قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔