منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ ،آئندہ چھ مہینوں میں کیا ہوسکتاہے؟،اسٹیٹ بینک نے تشویشناک پیش گوئی کردی

datetime 27  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بیرونی شعبے کا دباو، مالیاتی شعبے کی کمزوریاں، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھاو آئندہ چھ مہینوں میں مالی استحکام پر خاصا اثر ڈال سکتا ہے،رواں سال2018 کی پہلی ششماہی کے دوران غیر فعال قرضوں اور مجموعی قرضوں کا تناسب کم ہو کر 7.9 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو 2008ء کی پہلی ششماہی کے بعد سے اس کی کم ترین سطح ہے۔تاہم بینکوں کی بعد از ٹیکس آمدنی (year to date) میں 14.7 فیصد کمی آئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے سال 2018ء کی پہلی ششماہی کے لیے بینکاری شعبے کا پہلا ششماہی کارکردگی جائزہ جاری کر دیا ہے۔ ششماہی کارکردگی جائزے میں بینکاری شعبے کی کارکردگی اور مضبوطی کے جامع جائزے کے ساتھ مالی شعبے کو درپیش اہم مسائل کو نمایاں کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بینکاری شعبے نے کافی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سال 2018ء کی پہلی ششماہی میں بینکاری شعبے کی اثاثہ جاتی بنیاد (asset base) میں 4.7 فیصد توسیع (9.7 فیصد سال بسال) ہوئی۔ یہ امر حوصلہ افزا ہے کہ اثاثوں کی نمو میں نجی شعبے کے قرضوں نے اہم کردار ادا کیا ہے، جن میں چینی، توانائی اور سیمنٹ کے شعبوں کے ساتھ افراد (یعنی sole proprietorships) کو اہم قرض گیروں (borrowers) کی حیثیت حاصل رہی۔ ڈپازٹس میں معمولی کمی ہوئی لیکن پھر بھی یہ بینکوں کے لیے فنڈز کا اہم ذریعہ رہے۔زیر تبصرہ ششماہی کے دوران شعبہ بینکاری کے مجموعی خاکہ خطر (risk profile) میں کفایت سرمایہ(capital adequacy) کی مضبوطی اور اثاثہ جاتی معیار بڑھنے سے بہتری آئی ہے۔ شرح کفایت سرمایہ (CAR) مزید بہتری کے بعد 15.9 فیصد تک پہنچ گیا جو 11.275 فیصد کی کم از کم مطلوبہ ضوابطی سطح سے کافی اوپر ہے۔ غیر فعال قرضوں اور مجموعی قرضوں کا تناسب کم ہو کر 7.9 فیصد تک پہنچ گیا ہے

جو 2008ء کی پہلی ششماہی کے بعد سے اس کی کم ترین سطح ہے۔تاہم بینکوں کی بعد از ٹیکس آمدنی (year to date) میں 14.7 فیصد کمی آئی ہے جس کی وجوہات میں غیر سودی آمدنی میں کمی، تموین (provision) کے یکبارگی اخراجات اور بلند انتظامی لاگت ہیں۔ رپورٹ میں 2018ء کی پہلی ششماہی میں معاشی و مالی حالات کے باارے میں توقعات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے اسٹیٹ بینک کے نظمی خطرے کے دوسرے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بیرونی شعبے کا دباو، مالیاتی شعبے کی کمزوریاں، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھاو ممکنہ طور پر آئندہ چھ مہینوں میں مالی استحکام پر خاصا اثر ڈال سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…