کوئٹہ +کراچی (این این آئی) اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) پولیس کے ہاتھوں گرفتارملزم نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں سچل کے علاقے سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور نے خود چھنوائی تھی۔گزشتہ دنوں اینٹی کارلفٹنگ سیل پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم عطا مینگل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔
ملزم نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں سچل کیعلاقے سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور انور بروہی نے خود چھنوائی تھی۔کراچی میں ایک اور سرکاری گاڑی چھین لی گئی سرکاری گاڑیوں میں ٹریکر نصب نہیں ہوتا اس لیے چھینی یا چوری کی جاتی ہیں اور انہیں بلوچستان میں فروخت کردیا جاتا ہے، ساتھ ہی ملزم نے متعدد گاڑیاں چھیننے اور چوری کرنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔گرفتارملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ انور بروہی اس کا رشتہ دار ہے اور ایک سرکاری محکمہ میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتا ہے۔ملزم کا کہنا تھا کہ انور بروہی اوراس نے منصوبہ بنایا کہ سرکاری گاڑی کو خضدارمیں فروخت کیا جائے گا جبکہ کراچی میں گاڑی چھینے جانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 2012 سے لے کر 2014 کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں سے سرکاری گاڑیاں چھین کر یا چوری کرکے بلوچستان لے جا کر مخرالدین مندرانی اور اس کے بھائی قطیب الدین مندرانی کو فروخت کیں۔اے سی ایل سی پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عطا مینگل کے 2 ساتھی سرکاری ڈرائیور انور بروہی اور نصیر زہری پہلے سے گرفتار ہیں۔ اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) پولیس کے ہاتھوں گرفتارملزم نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں سچل کے علاقے سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور نے خود چھنوائی تھی۔