اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کو گزشتہ روز احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر کلثوم نواز کی صحت کے بارے میں اطلاع کر دی گئی تھی، نواز شریف نے اپنے ایک معاون کے ذریعے لندن میں اپنی اہلیہ کی صحت کی بابت دریافت کیا جس پر انہیں ان کی نازک صورتحال بارے آگاہ کیا گیا، نواز شریف اہلیہ کی صحت کے حوالے سے اطراف بیٹھے لوگوں کیساتھ گفتگو سے پرہیز کرتے رہے،
احتساب عدالت میں نواز شریف کے ساتھ بیٹھے انصار عباسی نے نواز شریف کی اہلیہ بارے خبر ملنے پر کیفیت کے بارے میں بتا دیا۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی انصار عباسی نے گزشتہ روز نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر کلثوم نواز کی صحت بارے بے چینی اور فکر بیان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت میں نوازشریف کے ساتھ میں بھی موجود تھا اور سابق وزیراعظم کو ان کے معاونین نے اہلیہ کی بگڑتی ہوئی صحت کے بارے میں آگاہ کیا۔ جو بعدازاں چند گھنٹوں بعد ہی لندن میں کے ہسپتال میں وفات پاگئیں۔ میں نوازشریف کے ساتھ بیٹھ تھا۔ وہ اپنی اہلیہ کی صحت کے حوالے سے اطراف میں لوگوں کے ساتھ گفتگو سے پرہیز کررہے تھے۔انہوں نے اپنے حواس برقرا رکھتے ہوئے پرسکون انداز میں دھیمی آواز کے ساتھ اپنے ایک معاون کو فوری حسین نواز سے بات کرنے اور بیگم صاحبہ کی صحت کے حوالے سے تازہ ترین کیفیت معلوم کرنے کے لئے کہا۔ شاید انہیں خدشہ تھا جیل لوٹ جانے کے بعد وہ اپنی شریک حیات کی صحت سے متعلق تازہ ترین کیفیت کی بابت دریافت نہ کرسکیں۔چند منٹ کے بعد معاون نے حسین نواز کی گفتگو کے حوالے سے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کو دوبارہ وینٹیلیٹر پر ڈال دیا گیا ہے اور ان کی حالت نازک ہے۔میاں صاحب کے برابر میں بیٹھے میں نے یہ گفتگو سنی۔ اس حوالے سے میاں صاحب نے کسی سے کوئی بات نہیں کی۔ میں نے ان سے پوچھا انہیں اپنی اہلیہ سے بات کرنے کا موقع ملا؟ انہوں نے اثبات میں
کہا ہاں مختصر وقت کے لئے بات کرنے کی اجازت دی گئی۔ خود ان کی اپنی صحت کے بارے میں میرے استفسار پر انہوں نے کہا ”اللہ کا شکر ہے۔“انصار عباسی کا کہناتھا کہ انہوں نے مجھے بتایا کہ مریم اور صفدر بھی ٹھیک ہیں اور کہا ”الحمداللہ“ ۔ احتساب جج کی آمد سے قبل طارق فاطمی جو ان کی آخری میعاد میں مشیر رہے، انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے مشیر عبدالرزاق داؤد کے سی پیک سے متعلق متازع بیان پر انہیں بریفنگ دی۔