پیر‬‮ ، 27 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکہ ایسا کر سکتا ہے تو پھر ہم بھی۔۔ امریکی وزیر خارجہ کے دور ہ پاکستان سے قبل ہی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کیا دھماکہ خیز اعلان کر دیا؟ امریکی دفتر خارجہ کے بیان پر کھری کھری سنا دیں

datetime 28  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی پریس ریلیز حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا بیان پر قائم ہے تو ہم بھی اپنی بات پر قائم ہیںگزشتہ ہفتے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں

کہا گیا تھا کہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس کے دوران انہوں نے پاکستان میں سرگرم تمام دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے فیصلہ کن کارروائی کی اہمیت پر زور دیا تاہم پاکستان نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق جاری کردہ امریکی بیان کو حقائق کے منافی قرار دیکر مسترد کردیا تھا۔اس حوالے سے میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ امریکا مائیک پومپیو اور وزیراعظم عمران خان کی بات چیت سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے۔ منگل کو سینیٹ میں اظہارخیال کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور امریکی وزیرخارجہ کی بات چیت مثبت، تعمیری اور دوستانہ انداز میں ہوئی جبکہ امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان نے جو بات کی اس کا ٹیلی فونک رابطے میں ذکر تک نہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کی پریس ریلیز حقائق سے برعکس ہے، ٹیلی فون پر جو بات ہوئی وہ بہت تعمیری اور قریب لانے والی تھی، امریکی پریس ریلیز میں جس کا تذکرہ ہوا اس کا داستان میں ذکر نہ تھا، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا بیان دیکھا انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں، تو پھر میں بھی اپنی بات پر قائم ہوں، غلطیاں ہو جاتی ہیں، ہم نے جو رپورٹ کیا وہ درست ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پانچ ستمبر کو وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان آرہے ہیں کوشش ہو گی کہ پاک امریکہ تعلقات کو بہتری کی طرف موڑیں ٗاس میں پاکستان کے عوام اور متنخب نمائندگان کی آراء کو ترجیح دیں۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ خارجہ اور دفاع کے معاملے پر ہمیں سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا، خارجہ پالیسی مرتب کرنے میں پارلیمنٹ سے رہنمائی لوں گا، قومی خارجہ اور دفاعی پالیسی پر ہم سب ایک ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…