اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن نے خواتین ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر حلقہ این اے 10 شانگلہ اور پی کے 85کرک کے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواستیں مسترد کر دیں ۔جمعہ کو الیکشن کمیشن میں خواتین ووٹرز کے کم ٹرن آؤٹ سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی ،
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔این اے 10 شانگلہ سے درخواست گزار سدید الرحمان کے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ حلقے میں ٹوٹل ووٹ ایک لاکھ چھ سو 70 ووٹ پول ہوئے ، جن میں مرد ووٹرز کی طرف سے ایک لاکھ 15ہزار ٗ خواتین ووٹرز کی طرف سے 12ہزار663ووٹ پول ہوئے جو دس فیصد سے کم بنتے ہیں ، حلقے میں ٹوٹل 259پولنگ اسٹیشن ہیں جن میں سے 204 پر خواتین کا کوئی ووٹ پول نہیں ہوا ، الیکشن کمیشن نے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ دریں اثناء الیکشن کمیشن میں پی کے 85کرک کے 7پولنگ اسٹیشنوں پر خواتین کے ووٹ پول نہ ہونے کے معاملے پر بھی سماعت ہوئی ،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ حلقے میں ایک لاکھ 241ووٹ پول ہوئے جن میں سے 43ہزار 3سو 83ووت خواتین کے پول ہوئے تاہم 7پولنگ اسٹیشنوں پر خواتین کا کوئی ووٹ پول نہیں ہوا ، وہاں خواتین کو ووٹ پول کر نے کا حق دیا جانا چاہیے ، الیکشن کمیشن نے اس کیس کا فیصلہ بھی محفوظ کر دیابعد ازاں الیکشن کمیشن نے فیصلہ سناتے ہوئے دونوں درخواستیں مسترد کر دیں ۔ الیکشن کمیشن نے خواتین ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر حلقہ این اے 10 شانگلہ اور پی کے 85کرک کے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواستیں مسترد کر دیں ۔جمعہ کو الیکشن کمیشن میں خواتین ووٹرز کے کم ٹرن آؤٹ سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔