پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

ملک تباہی کے دھانے پر، ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر ملکی معیشت کیلئے بڑا خطرہ بن گئی،عوام مہنگائی کے سیلاب میں ڈوب رہے ہیں ، حکومت چین کی بانسری بجانے میں مصروف،لرزہ خیز انکشافات

datetime 20  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) ایف پی سی سی آئی کے چئیرمین کوآردینیشن ملک سہیل نے کہا ہے کہ روپے کے مقابلہ میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر ملکی معیشت کیلئے بڑا خطرہ بن گئی ہے۔عوام مہنگائی کے سیلاب میں ڈوب رہے ہیں مگر ارباب اختیار چپ سادھے بیٹھے ہیں۔ کھلی منڈی میں ڈالر ایک سو پچیس روپے کا ہو گیا ہے ۔ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ کے سبب اسکے بیچنے والے کم اور خریدار بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے اسکی طلب بڑھ رہی ہے جبکہ مرکزی بینک خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جو بے رحمی ہے۔

ملک سہیل حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کھلی منڈی سے ڈالر کے غائب ہونے سے بیرون ملک جانے والے پریشانی میں مبتلاء ہو گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ دسمبر2017 سے اب تک ڈالر کی قدر میں سترہ روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے جو پالیسی سازوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ڈالر کی اڑان نے سی پیک سمیت تمام ترقیاتی منصوبوں اور پیداواری لاگت بڑھا دی ہے، عوام کی کم توڑ دی ہے جبکہ غیر ملکی قرضوں میں چھ سو ارب سے زیادہ کا اضافہ ہو گیا ہے۔ اگر یہ رجحان جاری رہا تو غیر ملکی قرضوں میں بیٹھے بٹھائے ایک کھرب سے زیادہ کا اضافہ ہو جائے گا۔جب تک مرکزی بینک منڈی میں معنیٰ خیز مداخلت نہیں کرتا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا۔ ڈالر کے کھلی منڈی کے ریٹ اور انٹر بینک ریٹ میں بڑھتا ہوا فرق ہنڈی اور حوالے کے کاروبار کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جس کا حل اس فرق کو کم کرنے بینکنگ کے شعبہ میں اصلاحات ہے ورنہ ترسیلات کا حجم کم ہو جائے گا جس سے ملک کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔ملک سہیل نے کہا کہ ہنڈی کے زریعے رقوم کی ترسیل بینکنگ کے زریعے رقوم کی ترسیل سے زیادہ پر کشش ہوتی جا رہی ہے ہے جو ملکی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے ۔برامدات اور سرمایہ کاری کی کمی کی وجہ سے ترسیلات کو توجہ دینے کی ضرورت ہے جسکے لئے مین پاور ایکسپورٹ کو بڑھانا ہو گا جسے مسلسل نطر انداز کیا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…