کراچی (این این آئی) رواں برس ماہ رمضان شدید گرمیوں کے موسم میں آیا ہے جس سے روزے داروں کے لیے بیک وقت دینی عبادت کرنا اور صحت کا خیال رکھنا ایک مشکل مرحلہ بن گیا ہے۔موسم گرما کے روزے میں سب سے مشکل کام جسم کو پانی کی کمی اور سارا دن پیاس نہ لگنے کے احساس سے بچانا ہے۔ خصوصا ان افراد کے لیے جو دن کے اوقات میں سفر کے لیے نکلیں یا باہر کام کریں۔علاوہ ازیں گھریلو خواتین جن کا زیادہ تر وقت کچن میں چولہے کے آگے گزرتا ہے ان کے لیے بھی خود کو
ہائیڈریٹ رکھنا بہت ضروری ہے۔ہیٹ ویو کے دوران اگر روزہ ہو تو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیئے کہ روزے دار ہیٹ اسٹروک کا شکار نہ ہو۔اس ضمن میں ضروری ہے کہ آپ کو ہیٹ اسٹروک کی علامات معلوم ہوں تاکہ ان کے ظاہر ہوتے ہی آپ فوری طور ہنگامی تدابیر اور احتیاط اپنا سکیں۔کون زیادہ خطرے میں ہے؟ ماہرین طب کے مطابق 60 سال سے زائد عمر کے افراد، اور ذیابیطس، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض افراد کا جسم کمزور ہوتا ہے اور یہ گرمی سمیت کسی بھی چیز کا اثر فوری طور پر قبول کرلیتے ہیں۔لہذا ایسے افراد خاص طور پر جسم کے اندر پانی کی کمی نہ ہونے دیں اور اس ضمن میں خصوصی احتیاط برتیں۔دن بھر پانی کی کمی سے بچنے اور صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ سحر و افطار میں ایسی غذاں کا استعمال کیا جائے جو جسم کی غذائی ضروریات بھی پوری کریں اور آپ کو توانائی پہنچائیں۔ماہرین طب کے مطابق سحر وا فطار میں مائع اشیا جیسے پانی اور جوسز کا استعمال کیا جائے۔پانی والے پھلوں خاص طور پر تربوز کا استعمال کیا جائے۔ علاوہ ازیں کھیرا اور مختلف سلاد کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔سحری میں کیفین مشروبات، چائے کافی سے حتی الامکان پرہیز کریں۔مصالحہ دار اور چٹپٹی غذاں کے بجائے سادہ کھانے استعمال کیے جائیں۔سحری میں دہی اور لسی بہترین غذائیں ہیں۔سحری میں کولڈ ڈرنک سے دور رہیں۔
یہ آپ کے وزن میں اضافہ کریں گی۔روزہ کے بعد کھجور اور 2 گلاس پانی کے ساتھ افطار کریں۔افطار کے اوقات میں ایک ساتھ 7 یا 8 گلاس پانی پینا نہ صرف بے فائدہ ہے بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔رات میں نماز تراویح یا کسی اور مقصد سے گھر سے باہرجائیں تو پانی کی بوتل ساتھ لے کر جائیں۔رات کو ایک پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں۔کوشش کریں کہ گرم اور دھوپ والی جگہوں پر کم سے کم جائیں۔ ہیٹ اسٹروک کی صورت میں اگر روزے دار کو پسینہ آنا بند ہوجائے،
جسم ایک دم گرم ہوجائے، چکر آنے لگے تو یہ ہیٹ اسٹروک کی علامت ہے۔ایسی صورت میں روزہ کو مزید برقرار نہ رکھنا بہتر ہے۔ ہیٹ اسٹروک کا شکار شخص کے جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالیں، اسے ٹھنڈے پانی کے ٹب میں بٹھا دیا جائے اور گرمی سے بچایا جائے۔علاوہ ازیں شہر قائد میں سورج گزشتہ دو روز سے آگ برسا رہا ہے اور محکمہ موسمیات نے بھی خبردار کیا ہے کہ گرمی کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہے گا جبکہ سمندری ہوائیں رکنے کے باعث ہیٹ اسٹروک کا بھی خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماہ صیام میں سورج کا پارہ چڑھنے کے بعد لوگ رمضان کی برکتوں کو سمیٹنے کے لیے روزہ رکھ رہے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ خیروعافیت کے ساتھ پورے ماہ میں برکتیں سمیٹیں۔محکمہ موسمیات نے دو روز قبل خبردار کیا تھا کہ شہر میں گرمی کا راج آئندہ پانچ روز تک جاری رہے گا اور سمندری ہوائیں رک جائیں گی جس کے باعث شہر میں ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ہے۔طبی ماہرین روزے داروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے محفوظ رہنے کے لیے
احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھیں اور دھوپ کے وقت بنا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ سرکاری اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں، کے الیکٹرک کو چاہیے کہ وہ زیادہ لوڈشیڈنگ نہ کرے کیونکہ گزشتہ برس بھی گرمی کی شدت اور بجلی کی عدم فراہمی سے کئی لوگ متاثر ہوئے تھے جن میں خواتین کی زیادہ تعداد تھی۔انہوں نے مشورہ دیا کہ ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رہنے کے لیے افطار کے بعد
اور سحری میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اور دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں تاہم اگر باحالتِ مجبوری دھوپ میں نکلنا پڑے تو چھتری کا استعمال ضرور کریں۔ڈاکٹر سیمی جمالی نے ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد کی نشاندہی اور فوری طبی امداد کا طریقہ بھی بتایا جسے جاننے کے لیے ویڈیو دیکھیں۔ڈی جی میٹ عبدالرشید کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کی وجہ سمندری ہوا کا رکنا ہے، جھلسا دینے والی گرمی کا سلسلہ بدھ تک جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے بالائی علاقوں میں میں ہوا
کا کم دبا پیدا ہوگیا جس کے باعث سمندری ہوا بالکل بند ہوئی، کراچی میں شمال مغرب کی جانب سے ہواچل رہی ہے جو گرم اور خشک ہے، یہ سلسلہ 23 مئی تک جاری رہے گا اور سورج اسی طرح قہر ڈھائے گا تاہم آئندہ ہفتے سے موسم میں بہتری ہوگی اور بارشوں کا بھی امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویوو الرٹ جاری کرتے ہوئے پانی اور بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کیالیکٹرک، پی ڈی ایم اے اوردیگرادروں کو ایڈوائزری بھی جاری کردی۔