جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

بڑا سیاسی دھماکہ، یوسف رضا گیلانی کی تحریک انصاف میں شمولیت کی خبریں، ساتھیوں کو کیا ہدایات جاری کر دیں؟ چونکا دینے والے انکشافات، کھلبلی مچ گئی

datetime 12  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (نیوز ڈیسک) معروف کالم نگار منصور آفاق اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ1982 میں روشن ملک کے ساتھ مل کر میں نے جب میانوالی سے پہلا سرائیکی زبان کا ماہنامہ ’’پرچول‘‘ اور سرائیکی ہفت روزہ اخبار ’’مہاری‘‘ نکالا تھا تو اُس وقت میرے پنجابی دوست مجھ پر ہنسا کرتے تھے جب ضلع کونسل میانوالی نے پاکستان کی تاریخ میں پہلے سرائیکی صوبے کے قیام کی قرارداد منظور کی تھی تو کسی نے تبصرہ کیا تھا۔

’’صوبیضلع کونسل کی قراردادوں سے نہیں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی قانون سازی سے بنا کرتے ہیں اور اگلے سو سال تک ایسا کوئی امکان نہیں‘‘۔ اُس وقت سرائیکی صوبہ کی تحریک کو’’ملک دشمن تحریک سمجھا جاتا تھا۔ سرکار ہماری سرگرمیوں پر نظر رکھتی تھی۔ اُس کا خیال تھا کہ ہم تقسیم در تقسیم کے کسی غیر ملکی فارمولے پر کام کررہے ہیں۔ اُس وقت بھی ہم یہی کہتے تھے کہ سرائیکی صوبہ ملک کی بہتری اور بقا کا ضامن ہے۔ آج ہر اہلِ نظر پر یہ حقیقت منکشف ہو چکی ہے کہ یہ تقسیم کی فصیلیں اصل میں جمع کے مورچے ہیں۔ صوبے کے نام پرتحریک انصاف میں شامل ہونے والوں میں رحیم یار خان سے مخدوم خسرو بختیار، بہاولنگر سے طاہر بشیر چیمہ، وہاڑی سے طاہر اقبال چوہدری، ملتا ن سیرانا محمد قاسم نون، مظفر گڑھ سے مخدوم زادہ باسط بخاری، راجن پور سے سردار نصراللہ خان دریشک، بہاولپور سے سمیع اللہ چوہدری، نوشہروفیروز سے اصغر علی شاہ، بہاولپور ون سے مخدوم سید افتخار حسن گیلانی، مظفر گڑھ سے میاں علمدار عباس قریشی،محمد ذیشان گورمانی، غلام مرتضیٰ رحیم کھر اور سردار خان محمد جتوئی، خانیوال سے منتخب محمد جمیل شاہ اورکرم داد واہلہ، لیہ سے سردار قیصر عباس خان مگسی، ڈیرہ غازی خان سیسردار محمد خان لغاری، مقصود احمد خان لغاری، سردار فتح محمد خان بزدار اور چوہدری محمد عالم گجر ہی صرف شامل نہیں ہوئے سابق وزیراعظم بلخ شیرمزاری بھی تحریک انصاف میں شامل ہو گئے ہیں

اس سے پہلے اُن کا پوتا میر دوست مزاری تو تحریک انصاف میں شامل ہوا تھا مگر وہ خود شامل نہیں ہوئے تھے۔ سرائیکی علاقہ میں رحیم یار خان سے لیہ تک توپی ٹی آئی کی پوزیشن بالکل واضح ہے شاید ہی نون لیگ یا پیپلز پارٹی یہاں سے کوئی سیٹ نکال سکے۔ حتی کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی ملتان کے حالات سے سخت پریشان ہیں اور اپنے قریبی لوگوں کو تحریک انصاف میں شمولیت کا مشورہ دے چکے ہیں مجھے یاد ہے لندن میں جب میری اُن کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی تھی

جس میں اُن کا بیٹاعلی حیدر گیلانی بھی اُن کے ساتھ تھا اوروہ میری اِس بات پر متفق تھا کہ آصف علی زرداری کی موجودگی میں پیپلز پارٹی کو پنجاب میں زندہ نہیں کیا جاسکتا۔یوسف رضا گیلانی کو عملی سیاست میں لانے والا حامد رضا گیلانی تھا۔ ملتان کے لوگ جانتے ہیں کہ حامد رضا نے یوسف رضا کو ضلع کونسل کا ممبر بنوایا تھا اُس حامد رضا گیلانی کا صاحبزادہ محمدر ضا گیلانی بھی تحریک انصاف میں شامل ہو چکا ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے ماموں زاد بھائی احمد محمود بھی پریشان ہیں کہ اُن کیلئے رحیم یار خان میں الیکشن جیتنا مشکل ہوچکا ہے۔

لیہ سے پی ٹی آئی کا صرف ایک ایم پی اے مجید خان تھا مگرچند روز پہلے پی پی پی کا ایم پی اے سردار شہاب الدین سیہڑ پی ٹی آئی میں شامل ہوا ہے۔ نون لیگ کے سابق ایم این اے ملک غلام حیدر ر بھی چند روز پہلے پی ٹی آئی میں آگئے ہیں۔ نون لیگ کے سردار قیصر عباس خان مگسی نے بھی صوبے محاذ کے ساتھ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی۔ اگر چہ پچھلے دو دن سے یوسف رضا گیلانی بھی لیہ میں ہیں۔ بلاول بھٹو بھی آج لیہ پہنچ چکے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ وہاں سے کوئی سیٹ نکالیں

مگر لیہ میں پی ٹی آئی کی مقبولیت اور نئے شامل ہونے والے مضبوط امیدوار وں کو دیکھ کر لگتا نہیں کہ اس مرتبہ پی پی پی کو وہاں کوئی کامیابی ملے۔لیہ کےآگے ضلع بھکر ہے۔ نون لیگ کے سابق ایم این اے ثنااللہ مستی خیل بھی ایک آدھ دن میں پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں گے۔ نوانی گروپ بھی عمران خان سے ملاقات کر چکا ہے۔ اس کے بعد میانوالی آتا ہے جو عمران خان کا اپنا ضلع ہے۔ وہاں دو سیاسی خاندان پی ٹی آئی سے باہر تھے ایک شادی خیل اور دوسرا روکھڑی نون لیگ کے ایم این اے عبیداللہ شادی خیل کا کزن شادی خیل قبیلے کا سربراہ عطااللہ شادی خیل توبہت عرصہ پہلے پی ٹی آئی میں شامل ہوگیا تھا۔ ابھی دو دن پہلے روکھڑی گروپ کے سربراہ عادل عبداللہ نے بھی عمران خان سے ملاقات کی ہے یعنی میانوالی میں اب صرف پی ٹی آئی ہی رہ گئی ہے۔ میانوالی کے لوگ یہ حیرت انگیز منظر دیکھنے والے ہیں کہ امیر عبداللہ روکھڑی کاپوتا اپنے دادا کے سیاسی حریف ڈاکٹر شیر افگن خان کے بیٹے امجد خان کی انتخابی مہم میں اُس کے شانہ بشانہ نظر آرہا ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…