اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شیخوپورہ میں ہابیل اور قابیل کی کہانی دوبارہ دہرا دی گئی، شادی سے انکار پر نوجوان نے بھائی کی منگیتر کو قتل اور اس کی ماں کو زخمی کر دیا، لاش پوسٹمارٹم کے لئے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل ۔ تفصیلات کے مطابق فیروزوالہ تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقہ کوٹ عبدالمالک میں احمد حسن دین نے 25 سالہ بیٹی کرن کی شادی بھائی کے بیٹے بیت اللہ سے
ایک ماہ بعد ہونی تھی جبکہ بیت اللہ کا چھوٹا بھائی عنایت بھی کرن سے شادی کرنا چاہتا تھا اور اس کو اس بات کا رنج بھی تھا کہ کرن کی شادی اس کے بھائی سے طے ہوچکی تھی جبکہ کرن اور بیت اللہ ایک دوسرے کو پسند بھی کرتے تھے.عنایت نے اپنے گھر والوں کو اس شادی سے روکا لیکن بھائی اس بات کو ماننے سے صاف انکاری تھا. اپنے گھر والوں سے انکار ہونے پر عنایت نے لڑکی کے والدین سے اصرار کرنا شروع کر دیا کہ وہ اس شادی سے انکار کر دیں اور کرن کی مجھ سے شادی کر دیں، لیکن کرن اور اس کی فیملی بھی اس بات پر آمادہ نہ ہوئے تو عنایت کوٹ عبدالمالک کرن کے گھر چلا گیا اور اس کو اپنے ساتھ لے جانے کی ضد کرنے لگا.لڑکی کے انکار پر عنایت نے پستول نکال کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے لڑکی کو چار گولیاں لگیں اور ماں بھی شدید زخمی ہو گئی جس کو قریبی ہسپتال منتقل کیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کرن دم توڑ گئی. واقعہ کے بعد ملزم فرار ہوگیا. پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے شیخوپورہ منتقل کر دی اور تفتیش شروع کر دی۔عنایت نے اپنے گھر والوں کو اس شادی سے روکا لیکن بھائی اس بات کو ماننے سے صاف انکاری تھا. اپنے گھر والوں سے انکار ہونے پر عنایت نے لڑکی کے والدین سے اصرار کرنا شروع کر دیا کہ وہ اس شادی سے انکار کر دیں اور کرن کی مجھ سے شادی کر دیں، لیکن کرن اور اس کی فیملی بھی اس بات پر آمادہ نہ ہوئے تو عنایت کوٹ عبدالمالک کرن کے گھر چلا گیا اور اس کو اپنے ساتھ لے جانے کی ضد کرنے لگا.لڑکی کے انکار پر عنایت نے پستول نکال کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے لڑکی کو چار گولیاں لگیں اور ماں بھی شدید زخمی ہو گئی جس کو قریبی ہسپتال منتقل کیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کرن دم توڑ گئی. واقعہ کے بعد ملزم فرار ہوگیا. پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے شیخوپورہ منتقل کر دی اور تفتیش شروع کر دی۔