لاہور (نیوز ڈیسک ) اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے نواز شریف کی جانب سے چیئرمین نیب پر دباؤ کو کار سرکار میں مداخلت قرار دیتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کرا دی۔ متن میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا بیان چیئرمین نیب کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ نیب آئین و قانون کے مطابق کرپشن کے خاتمے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ نیب سمیت تمام اداروں کے ساتھ کھڑا ہے۔ قرارداد میں کرپشن کے خلاف بلا تفریق اقدامات کی
بھرپور حمایت کی یقین دہائی کرائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمودالرشید نے کہا کہ نواز شریف جیل بھی جائیں گے، معافی بھی مانگیں گے بس جدہ نہیں جا سکیں گے، چیف جسٹس اربوں ڈالر بھارت بجھو ا نے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دیں، نواز شریف نیب کو دباؤ میں لیکر تحقیقات پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔ میاں محمودالرشید نے کہا کہ پوری قوم نواز شریف کا ماضی جانتی ہے، معاہدے کرکے مکرنا، جھوٹ بولنا سب کچھ قوم کو یاد ہے، اس بار بھی نواز شریف کو اگر سزا ہوئی تو قوم کچھ مختلف نہیں دیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا چیئرمین نیب سے استعفیٰ کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، اخلاقیات کا درس دینے سے پہلے میاں صاحب بتائیں آپ پر کرپشن منی لانڈرنگ جیسے سنگین الزامات ہیں، عدالتوں میں کیس زیر سماعت اور فیصلے کے قریب ہے، کیا آپ نے قوم اور اخلاقی طور پر عہدہ چھوڑ کر خود کو تحقیقات کیلئے پیش کیا؟ انہوں نے چیف جسٹس سے نیب سمیت تمام ریاستی اداروں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نواز شریف کی جانب سے اربوں ڈالر بھارت بھجوانے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دیں تاکہ قوم کو حقائق معلوم ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی پریس کانفرنس کا مقصد صرف نیب کو بھارت بجھوائی رقم کی تحقیقات سے روکنا ہے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا کیونکہ ملک میں مک مکا والی نہیں اصل اپوزیشن تحریک انصاف کی شکل میں موجود ہے۔