منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

خواجہ آصف جس اقامے پر تاحیات نا اہل ہوئے اس کے مطابق وہ یو اے ای کی کمپنی میں کونسی ملازمت کر رہے تھے اور سالانہ یہ کمپنی ان کو کتنے درہم تنخواہ دیتی رہی؟ جان کر آپ بھی اپنا سر پیٹ لینگے

datetime 26  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار نے اقامہ کی بنیاد پر وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔درخواست گزار کے مطابق خواجہ آصف بیرون ملک ملازمت کرتے رہے اور انہوں نے اقامہ رکھا۔دوسری جانب خواجہ آصف کے وکیل نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دلائل دیئے تھے کہ ان کے موکل کی جانب سے

آمدن اور اثاثوں کی تفصیل نہیں چھپائی گئی۔انہوں نے انٹرنیشنل مکینکل اینڈ الیکٹریکل کمپنی کا ایک خط بھی پیش کیا جس کے مطابق خواجہ آصف کمپنی کے کل وقتی ملازم نہیں بلکہ لیگل ایڈوائزر ہیں اور کمپنی کا نمائندہ ان حقائق کی تصدیق کے لیے پاکستان جا کر عدالت میں پیش ہونے کو تیار ہے۔عدالت عالیہ نے تمام دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد 10 اپریل کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو تاحیات نااہل قرار دے دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل تین رکنی لارجر بینچ نے پی ٹی آئی رہنما کی درخواست پر سماعت کے بعد 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔لارجر بینچ کے سربراہ جسٹس اطہر من اللہ نے آج خواجہ آصف کی نااہلی سے متعلق متفقہ فیصلہ پڑھ کر سنایا۔35 صفحات پر مشتمل فیصلے کے مطابق خواجہ آصف کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت بھی ختم ہوگئی۔فیصلے کے مطابق خواجہ آصف کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی وزارت محنت کی طرف سے لیبر کیٹیگری کا شناختی کارڈ جاری ہوا اور ملازمت کی وجہ سے ہی انہیں اقامہ بھی جاری ہوا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق 2013 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت یہ ملازمت ہی خواجہ آصف کا بنیادی پیشہ تھا۔فیصلے کے مطابق کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت خواجہ آصف کا ملازمت کا معاہدہ موجود تھا، جس کی تصدیق یو اے ای کی حکومت نے بھی کی اور معاہدے کے تحت خواجہ آصف کمپنی معاملات کو خفیہ رکھنے کے پابند تھے۔تحریری فیصلے کے مطابق

خواجہ آصف کے معاہدے کے تحت 1 سال میں مسلسل 7 روز غیرحاضری پر خواجہ آصف کی ملازمت ختم ہوسکتی تھی جبکہ معاہدے کے تحت انہیں ہر ماہ تنخواہ ملتی رہی یہ تنخواہ سالانہ 50ہزار درہم بنتی ہے۔ اور خواجہ آصفنٹرنیشنل مکینکل اینڈ الیکٹریکل کمپنی میں قانونی مشیر کے طور پر فرائض سرانجام دئیے۔ نے اسے تسلیم بھی کیا۔عدالتی فیصلے کے مطابق ملازمت ظاہر کرنے سے خواجہ آصف کے لیے مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ اٹھایا جاسکتا تھا، یہی وجہ ہے

کہ کاغذات نامزدگی کے کالم 8 میں انہوں نے لفظ ‘کاروبار لکھا تھا۔فیصلے میں خواجہ آصف کی ملازمت سے متعلق 3 کنٹریکٹ بھی منسلک کیے گئے ہیں۔عدالت عالیہ نے فیصلے کی مصدقہ کاپی الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا حکم بھی دیا، جس کے بعد خواجہ آصف کو قومی اسمبلی نشست سے ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔واضح رہے کہ خواجہ آصف 2013 کے عام انتخابات میں این اے 110 سیالکوٹ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…