اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ن لیگ کے سینئر رہنما چوہدری نثار اور پارٹی لیڈر شپ کے درمیان کشیدگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے موجودہ سیاسی حالات میں اقدامات پر چوہدری نثار میڈیا پر نہایت واضح انداز میں اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ چوہدری نثار اور ن لیگ کی لیڈرشپ کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے تناظر
میں سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں چوہدری نثار ہو سکتا ہے کہ ن لیگ کے ٹکٹ کے بجائے آزاد امیدوارکی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ ن لیگ چوہدری نثار کو ٹکٹ ہی نہ دے ۔ سیاسی و صحافتی حلقوں میں جاری اس بحث کے دوران رانا ثنا اللہ بھی میدان میں آگئے ہیں اور انہوں نے دونوں طرح کے اندازوں کو غلط قرار دیدیا ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ چودھری نثار علی خان کو آئندہ الیکشن میں ضرور ٹکٹ دے گی۔ رانا ثنا کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی جانب سے ٹکٹ کو تسلیم کرنا اور اس ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چوہدری نثار کی صوابدید ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو آئندہ عام انتخابات میں چوہدری نثار کو ٹکٹ دینا بھی چاہئے اور اگر وہ پارٹی ٹکٹ پر الیکشن نہ لڑنا چاہیں تو پارٹی کو ان کے فیصلے کے احترام کرتے ہوئے ان کے مقابلے میں اس حلقے سے کسی اور امیدوار کو کھڑا نہیں کرنا چاہئے۔واضح رہے کہ اس سے قبل چوہدری نثار کے ن لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں جانے کی اطلاعات تھیں اور اس حوالے سے تحریک انصاف کے اہم رہنمائوں کی چوہدری نثار سے ملاقات کی خبریں بھی رپورٹ ہوئیں تاہم گزشتہ روز تحریک انصاف کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں ان تمام اطلاعات اور خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ تحریک انصاف کے کسی رہنما نے
چوہدری نثار سے ملاقات نہیں کی جس کے بعد چوہدری نثار کی جانب سے بھی میڈیا پر ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ تحریک انصاف میں شامل نہیں ہو رہے۔