اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین سید پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ملکی حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ تیسری سیاسی قوت نیا پاکستان بنائے گی۔ وطن واپس آ کر لیگی دھڑوں کی طاقت سے بننے والی تیسری سیاسی قوت کی قیادت کروں گا۔ 2018ء کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔ اے پی ایم ایل میں کوئی بدنام ، چور ، ڈاکو اور لٹیرا نہیں ہے۔ حلال کھائیں گے اور پاکستان کو مضبوط بنائیں گے۔
پچھلے دس سالوں میں ملک میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ عوام کی طاقت سے چوروں اور لٹیروں کو اقتدار میں آنے سے روکیں گے۔ پیسے کی سیاست کا خاتمہ کر کے ملک کو لوٹ کھسوٹ سے بچائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ویڈیو لنک کے ذریعے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے میں مرکزی قائدین سمیت پارٹی کارکنان اور عوام نے بھرپور شرکت کی۔سید پرویز مشرف نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے نومنتخب صدر ڈاکٹر محمد امجد اور سیکرٹری جنرل مہرین ملک آدم کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ پورے ملک کی جماعت ہے جس میں بلاتفریق سارے عوام بالخصوص اقلیتی برادری ، خواتین ، نوجوان ، مزدور ، کسان اور ہر طبقہ فکر کے لوگ شامل ہیں۔ ہم لیگی دھڑوں کو اکٹھا کرکے تیسری سیاسی قوت بنائیں گے اور 2018ء کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔ وطن واپس آ کر تیسری سیاسی قوت کی خود قیادت کروں گا۔ انہوں نے اپنے اور بعد کے ادوار کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے دور میں غریب ، محنت کش اور کسان طبقہ خوشحال ہوا اور غربت میں کمی ہوئی۔ میرے اقتدار میں پاکستان عروج پر تھا ۔ صنعتیں فعال اور برآمدات میں اضافہ ہو رہا تھا ، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی تھی ۔ ملک بھر میں ترقیاتی کام ہو رہے تھے۔ کسان اور مزدور خوش تھے۔ دفاع مضبوط تھا ، کسی کو ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی ہمت نہیں تھی۔
خطے میں ہمارا ایک رتبہ تھا۔ مسلم امہ سمیت پوری دنیا میں ایک رتبہ تھا۔ اب ہر جگہ تباہی نظر آتی ہے۔ دس سال میں ملک کی کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ مہنگائی آسمان پر ہے ، عوام بدحال ہے۔ پاکستان کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ میرے اقتدار میں پاکستان عروج پر تھا ۔ صنعتیں فعال اور برآمدات میں اضافہ ہو رہا تھا ، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی تھی ۔ ملک بھر میں ترقیاتی کام ہو رہے تھے جس سے کسان اور مزدور خوشحال تھے۔ پاکستان کا دفاع مضبوط تھا ، کسی کو ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی ہمت نہیں تھی۔
خطے میں ہماری عزت تھی ، پوری دنیا بالخصوص مسلم امہ میں ایک رتبہ تھا۔ اب ہر جگہ تباہی نظر آتی ہے۔ دس سال میں ملک میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ مہنگائی آسمان پر اور عوام بدحال ہیں۔ سید پرویز مشرف نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں پاکستان کو بے ایمان ، ڈاکوؤں ، چوروں اور لٹیروں نے بے دردی سے لوٹا ، عوام کو غربت کے سوا کچھ نہیں ملا ، پیسے دے کر ووٹ خریدنے والے عوام کو کچھ نہیں دیتے۔ آل پاکستان مسلم لیگ میں کوئی بھی کرپٹ اور بے ایمان نہیں ہے۔ ہم تیسری سیاسی قوت کے ساتھ ایک نیا پاکستان بنائیں گے۔
انہوں نے تیسری سیاسی قوت کے لئے مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو ایک جھنڈے تلے جمع ہونے کی تجویز دی اور کہا کہ پیسے کی سیاست بند اور اپنے زور بازو پر آگے بڑھنا ہو گا۔ کرپٹ لوگ پھر منتخب ہو گئے تو ملک کو تباہی سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر محمد امجد نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور ان کے ساتھی چور ، لٹیرے ہیں جو ملک کو لوٹتے اور بیرون ممالک سے تنخواہیں لیتے ہیں ، ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ کا سہارا لیتے ہیں اور مرضی کا فیصلہ نہ آنے پر ججز کو گالیاں دیتے ہیں۔
جنرل ضیاء الحق کی گود میں پلنے والے آج فوج کو برا بھلا کہہ رہے ہیں۔ فوج کو مداخلت کا شوق نہیں ، سیاستدان خود موقع دیتے ہیں۔ سید پرویز مشرف نے گڈ گورننس کی مثال قائم کی جبکہ بعد میں آنے والی حکومتوں کی بدترین طرز حکمرانی سے ملکی ترقی کا پہیہ رک گیا۔ پرویز مشرف کا ویژن ملک کی ترقی ، عوام کو روزگار کی فراہمی ، ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کا قیام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لئے اپنی بیٹی مریم نواز کو آگے کر دیا ہے۔ شریف برادران کے لئے سید پرویز مشرف ہی کافی ہیں۔
آل پاکستان مسلم لیگ آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ مریم نواز کے مقابلے کے لئے ہمارے پاس مہرین آدم ملک ہیں۔ ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقتدار کے دوران مہنگائی آسمان تک پہنچ چکی ہے۔ پیسہ آنے کی بجائے ملک سے باہر جا رہا ہے۔ پرویز مشرف کے دور حکومت میں ڈالر 60 روپے سے اوپر نہیں گیا۔ سید پرویز مشرف کے دور کے بعد ملک کو قرضوں کی دلدل میں پھنسا دیا گیا۔ پرویز مشرف نے گڈ گورننس کی مثال قائم کی ،بعد میں آنے والی حکومتوں کی بدترین طرز حکمرانی سے ملک پیچھے چلا گیا۔
پرویز مشرف نے عوامی مفادمیں پالیسیاں بنائیں ، بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹیوں کی بنیاد رکھی جنہیں بعد میں آنے والی حکومتوں نے بند کر دیا۔ پرویز مشرف نے اپنے دور میں پہلی دفعہ جمہوری حکومت کو پانچ سال پورے کرنے کا موقع دیا۔ جس شخص نے دیانتداری سے قوم کی خدمت کی اسے غدار کہا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا تو عدالت کو گالیاں دینا شروع کر دیں۔ خود ٹھیک ہوں تو فوج کو مداخلت کا کوئی شوق نہیں ہے۔ فیض آباد دھرنا سوچی سمجھی سازش تھی جو انہوں نے خود کرایا۔
ان سے دہشت گردی ، بدامنی پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ انہیں جب بھی ضرورت پڑی فوج کو بلایا۔ ہر صوبے میں اپیکس کمیٹیاں بنا کر فوج کو اس لئے شامل کیا کیونکہ ان سے دہشت گردی ، بدامنی ، اغواء کاری کنٹرول نہیں ہو رہی تھی۔ شہباز شریف نے واپڈا کے میٹر چیک کرنے اور سیلاب کے موقع پر فوج کو بلایا۔ شوکت عزیز کی حکومت کے آخری دو سالوں میں اسلام آباد میں ترقیاتی کاموں کے لئے سوا آٹھ ارب روپے جاری کئے گئے۔ انہوں نے کامیاب جلسے کے انعقاد پر کیپٹل فیڈرل تنظیم کے عہدیداران کو مبارک باد بھی پیش کی۔
اے پی ایم ایل کی سیکرٹری جنرل مہرین ملک آدم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا جلسہ ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو کہتے تھے پرویز مشرف کا کوئی مستقبل نہیں۔ پرویز مشرف کی محبت کو عوام کی دلوں سے نکالنے والوں کو یہ خیال دل سے نکال دینا چاہئے۔ جس روز سید پرویز مشرف میدان میں اترے مخالفین کی کوئی جگہ نہیں بچے گی۔ عوام پرویز مشرف کے مخالفین کے اصلی چہرے دیکھ چکے ہیں۔ پوری قوم پاکستان کو بچانے کے لئے پرویز مشرف کا ساتھ دے۔اے پی ایم ایل کے مرکزی آرگنائزر سید فقیر حسین بخاری
نے جلسہ سے خطاب کے دوران اتوار کو پارٹی کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی سے شرکاء کو آگاہ کیا اور بتایا کہ اجلاس میں ڈاکٹر محمد امجد کو صدر اور مہرین آدم ملک کو آل پاکستان مسلم لیگ کا مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا ہے جبکہ مرکزی ، صوبائی اور اوورسیز چیپٹرز کے عہدیداران کے چناؤ کا اختیار اے پی ایم ایل کے چیئرمین سید پرویز مشرف کو دیدیا گیا ہے۔ جلسہ میں شریک پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے ہاتھ اٹھا کر اجلاس کے فیصلوں کی تائید کی۔جلسہ سے راجہ حماد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔