پاکستان میں بیٹھے حقانی نیٹ ورک کے افراد کے افغانستان میں حملے کے الزامات، پاک فوج نے امریکہ اور افغانستان کوواضح جواب دیدیا

23  جنوری‬‮  2018

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی موجودگی کا الزام بے بنیاد ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان میں بیٹھے حقانی نیٹ ورک کے افراد افغانستان میں حملے کررہے ہیں کیونکہ حقانیوں کا تعلق افغانستان سے ہے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت چلنا ضروری ہے اگر جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہیں تو جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،

وقت پر انتخابات الیکشن کمیشن کو کرانے ہیں ،آئینی حدود میں انتخابات سے متعلق جو بھی احکامات ملیں گے اس پر عمل درآمد کریں گے، بھارتی جارحیت کا سرحد پر بھرپور جواب دیا جارہاہے، کوئی مس ایڈونچر ہوگا تو اس کا جواب دینگے اور دیا جاتا رہے گا،مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد بھارت کے قابو سے باہر ہورہی ہے ،ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا ،دوسرا مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہماری توجہ ہٹانا ہے، پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی موجودگی کا الزام بے بنیاد ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ملک میں جمہوریت چلنا ضروری ہے اگر جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہیں تو جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ بھی جمہوریت کے حامی ہیں انہوں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں اسی لئے وہ سینیٹ میں جانیوالے پہلے آرمی چیف بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وقت پر انتخابات الیکشن کمیشن کو کرانے ہیں البتہ آئینی حدود میں انتخابات سے متعلق جو بھی احکامات ملیں گے اس پر عمل درآمد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا سرحد پر بھرپور جواب دیا جارہاہے۔بھارت نے کئی بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مس ایڈونچر ہوگا تو اس کا جواب دیں گے

اور دیا جاتا رہے گا انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد بھارت کے قابو سے باہر ہورہی ہے جبکہ ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا اور دوسرا مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہماری توجہ ہٹانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں استحکام بہت ضروری ہے، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فوج عوام کی فوج ہے اور عوام کی بہتری کیلئے فوج کو جو کرنا پڑے گا کریں گے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…